تولی پیر آنے والے سیاحوں سے جگا ٹیکس وصول، انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی

راولاکوٹ: آزادکشمیر کے بڑے پُرفضا،قُدرتی سیاحتی مقام تولی پیر کو مری بنانے کوششیں تیز،سیاحوں سے جگا ٹیکس وصول کی جانے لگا

ٹوریسٹ پولیس،ضلعی انتظامیہ بے بس،سیاحوں کو لوٹا جانے لگا۔

تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر کے سیاحتی مقام تولی پیر ضلع راولاکوٹ عید کے دوران ریاستی و غیرریاستی افراد نے فیملیوں کے ہمراہ قُدرتی فضائی مقام تولی پیر کا رُخ کیا تھا۔

بااثر شخصیات نے روڈ کے اندر رسہ ڈال کر ٹول ٹیکس و پارکنگ کے نام پر سیاحوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا۔

جگا ٹیکس نہ دینے پر فیملیوں کو ہراساں کرنے،گندی گالیاں دی جانے لگیں۔

مُبینہ طور پر موٹر سائیکل والوں سے 100 روپے سے لے کر بڑی گاڑی والوں سے 500 روپے فی کس گاڑی جگا ٹیکس لیا جانے لگا۔

دور دراز سے آئے سیاح ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی سے مایوس ہیں اورسیاحوں کے ساتھ تلخ رویئے دوریاں بڑھانے لگے ہیں۔

عوامی حلقوں نے پونچھ کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈویژن پونچھ کے تینوں بڑے سیاحتی مقام تولی پیر،گنگا چوٹی اور بنجوسہ سے فوری طور پر غیر سرکاری جگا ٹیکس اور لوٹ مار ختم کرائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: راولاکوٹ،عیدالفطر پر بنجوسہ جھیل سیاحوں کی توجہ کا مرکزبن گئی

Scroll to Top