پرائیویٹ تعلیمی ادارے بزنس حب بنے ہوئے ہیں، ہزاروں روپوں کی صورت میں اپنے لاکھوں بنا رہے:غلام اللہ اعوان

مظفرآباد: سوشل ایکٹیویسٹ غلام اللہ اعوان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہ پرائیوٹ تعلیمی اداروں کی بڑھتی ہوئی فیسوں نے والدین کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں ریاست کو اس سلسلے میں ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے اس مسلے کو حل کرنا چاہیے۔

غلام اللہ اعوان نے کہا کہ “اس وقت بچوں کو تعلیم دلوانا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہےغریب آدمی سوچتا ہے کہ میں کم روٹی کھا لوں گا لیکن اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دلوا دوں گا لیکن تعلیم اتنی مہنگی ہو گئی ہے کہ عام آدمی کے لیے یہ ایک بوجھ بن گئی ہے۔”

انھوں نے مزید کہا کہ پرائیویٹ ادارے کاروباری مراکز میں تبدیل ہو چکے ہیں، ایک ایک پروگرام کے لیے ہزاروں روپے وصول کر کہ اپنے لاکھوں بنا رہے ہیں۔ ریاست کو فوراً اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اس مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “اب سمجھ نہیں آ رہا کہ حکومت کون ہے اور یہ پرائیویٹ ادارے کون ہیں ؟” بحر حال حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ تعلیمی نظام کو کنٹرول کرے ۔

Scroll to Top