مظفرآباد: آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر نے چھوٹے کاروبار کے فروغ اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے بلا سود قرضہ اسکیم کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت نوجوانوں، کاروباری افراد اور ہنر مند طبقے کو مالی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنے کاروبار کو ترقی دے سکیں اور معیشت کو مستحکم بنا سکیں۔
حکومت کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، سال 2018 سے 2023 کے دوران 4 ارب روپے کے بلا سود قرضے دیے گئے، جن سے ہزاروں افراد نے فائدہ اٹھایا جن میں 48 فیصد مرد اور 52 فیصد عورتیں تھیں ۔ اس سلسلے کو مزید وسعت دیتے ہوئے 2025 سے 2029 تک 72 ہزار مرد و خواتین کو 6 ارب روپے کے بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
حکومت نے سمال انڈسٹریز کارپوریشن اور اخوت اسلامک مائیکروفنانس کے اشتراک سے اس بلا سود قرضہ پروگرام کا آغاز کیا ہے تاکہ چھوٹے کاروباروں کو فروغ دیا جا سکے،قرضے کی حد 1 لاکھ سے 50 ہزار روپے تک مقرر کی گئی ہے جو مختلف کاروباری ضروریات کے مطابق دیے جائیں گے۔ اس اسکیم کا مقصد خود روزگاری کے مواقع پیدا کرنا اور نوجوانوں کو مالی طور پر خود مختار بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھمبر میں بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر سخت ایکشن، ٹریفک پولیس کی وارننگ
اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے چند شرائط بھی مقرر کی گئی ہیں۔ درخواست گزار کا آزاد کشمیر کا باشندہ ہونا لازمی ہےجبکہ عمر کی حد 18 سے 55 سال کے درمیان مقرر کی گئی ہے۔ قرض حاصل کرنے کے لیے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی موجودگی ضروری ہوگی اور درخواست دہندہ مالیاتی ادارے کی شرائط پر پورا اترنا ہوگا۔ مزید برآں شخصی ضمانت درکار ہوگی اور قرضے کی رقم فیلڈ آفس کی قریب ترین مسجد میں دی جائے گی ۔
حکومت کی جانب سے عوام کو اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے اور مزید تفصیلات کے لیے سمال انڈسٹریز بورڈ کی ویب سائٹ (sic.ajk.gov.pk) وزٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔