پاکستان بمقابلہ بھارت: کیا پاکستان کی ناکامیوں نے سب سے بڑےرقابتی کرکٹ مقابلے کی کشش ختم کر دی؟

دبئی: بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ کی تاریخی رقابت ہمیشہ سے سنسنی خیز مقابلوں، جذباتی لمحات اور ناقابلِ فراموش کارکردگیوں کا مرکز رہی ہے۔ مگر حالیہ برسوں میں بھارتی ٹیم کی یکطرفہ فتوحات اور پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی نے اس عظیم مقابلے کی شدت کو مانند کر دیا ہے۔

اتوار کے روز چیمپئنز ٹرافی کے میچ میں بھارت نے پاکستان کو باآسانی شکست دے کر ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ یہ رقابت اب محض تاریخ کے اوراق میں زیادہ دلچسپ دکھائی دیتی ہے۔ بھارت کی لگاتار فتوحات اور پاکستان کی زوال پذیر کرکٹ نے ماہرین کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ آیا یہ مقابلہ اب بھی کرکٹ کا سب سے بڑا مقابلہ ہے یا صرف جذباتی وابستگی کی بدولت زندہ رکھا گیا ہے؟

پاکستان نے آخری بار بھارت کو 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں شکست دی تھی، مگر اس کے بعد سے بھارتی ٹیم چھ میں سے پانچ میچ جیت چکی ہےجبکہ پاکستان کی کارکردگی میں استحکام کا فقدان واضح نظر آ رہا ہے۔ اس یکطرفہ صورتحال پر بھارتی میڈیا نے بھی لکھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اپنی مسلسل شکستوں کی بدولت “ہمدردی کے زمرے” میں داخل ہو چکی ہےجبکہ پاکستانی صحافیوں نے بھی کھل کر اعتراف کیا کہ بھارت ایک منظم کرکٹنگ یونٹ بن چکا ہےجبکہ پاکستان کا سسٹم انتشار کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اخلاقی مصنوعی ذہانت اور مضبوط گورننس فریم ورک کو یقینی بنایا جائے،محمد اویس کا اقوام متحدہ میں خطاب

ماہرین کا ماننا ہے کہ پاکستان کرکٹ کے زوال کی بڑی وجوہات میں سیاسی عدم استحکام، کرکٹ بورڈ کی غیر یقینی پالیسیوں، بار بار کوچنگ تبدیلیوں اور بڑےپلیٹ فارمز سے پاکستانی کھلاڑیوں کی محرومی شامل ہیں جس کے باعث پاکستانی ٹیم عالمی سطح پر مسابقت کی دوڑ میں پیچھے رہ گئی ہے۔

اس سب کے باوجود، ہر بار جب بھارت اور پاکستان آمنے سامنے آتے ہیں تو کرکٹ کے شائقین اب بھی اسی جوش و خروش سے میچ دیکھتے ہیں مگر سوال یہ ہے کہ کیا یہ مقابلہ واقعی اب بھی برابری کی بنیاد پر قائم ہے یا پھر صرف ایک تاریخی یادگار بن چکاہے؟

Scroll to Top