وادی نیلم میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی کی جا رہی ہےجس کی وجہ سے ماحولیاتی توازن بگڑ رہا ہے ساتھ ہی ری فاریسٹیشن یعنی نئے درخت لگانے کے اقدامات بھی ناکافی ہیں جس کے باعث صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔
آزاد کشمیر میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شدت پکڑ رہے ہیں جس کی وجوہات میں قدرتی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ انسانوں کی بھی غفلت شامل ہے، زرائع کے مطابق آزاد کشمیر کے پاس موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے فنڈز موجود ہیں لیکن اقدامات کا فقدان صاف نظر آ رہا ہے، محکمہ جنگلات آزاد کشمیر جنگلات کی کٹائی پر مکمل پابندی لگانے اور ری فاریسٹیشن کرنے میں ناکام رہا ہے۔
واضح رہے کہ تجدید جنگلات کے نام سے اس علاقے میں ایک محکمہ قائم ہے جس میں بڑی تعداد میں ملازمین تنخواہیں تو لے رہے ہیں لیکن عملی طور پر کوئی کام نظر نہیں آ رہا ہے،اسی طرح بلین ٹری کے نام سے بھی ایک منصوبہ شروع کیا گیا تھالیکن اس کے تحت بھی کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہو سکا ہے۔ جس کی وجہ سے وادی نیلم میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات مزید بڑھ گئے ہیں۔
مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ جنگلات آزاد کشمیر جنگلات کی کٹائی پر فوری طور پر پابندی لگائے اور ری فاریسٹیشن کے لیے ٹھوس اقدامات کرےتاکہ وادی نیلم کے قدرتی حسن اور ماحول کو بچایا جا سکے۔