قومی ادارہ امراض قلب میں 16گھنٹے طویل انتہائی پیچیدہ سرجری کامیاب

کراچی:قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی)کے سرجنز نے ترکیہ کے ڈاکٹر کی زیر نگرانی 16 سالہ مریض کی طویل کامیاب سرجری کی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق قومی ادارہ برائے امراضِ قلب میں خیرپور سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ مریض پر ملک کی پہلی ٹوٹل آرچ ریپلیسمنٹ ود فریزَن ایلیفینٹ ٹرنک ٹیکنیک سرجری 16 گھنٹے کے طویل آپریشن کے بعد کامیابی سے مکمل کی گئی۔

یہ سرجری دل سے نکلنے والی بڑی نالی (آؤرٹا) کی مرمت کیلئے کی جاتی ہے۔

اس آپریشن میں ڈاکٹر خراب حصے کو نکال کر ایک مصنوعی نالی لگا دیتے ہیں تاکہ خون کا بہاؤ دوبارہ نارمل ہو جائے۔

یہ بھی پڑھیں: چلی میں پہلی بار اے آئی ٹیکنالوجی سے پتّے کی کامیاب سرجری

ترجمان این آئی سی وی ڈی کے مطابق یہ انتہائی پیچیدہ اور نایاب آپریشن ترکیہ کے عالمی شہرت یافتہ کارڈیو ویسکیولر سرجن پروفیسر اورسے کِزل ٹیپے کی نگرانی میں انجام دیا گیا۔

پروفیسر اورسے کِزل ٹیپے نے این آئی سی وی ڈی کے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ڈاکٹر خُزیمہ طارق، پروفیسر اسد بلال اعوان، ڈاکٹر فہد (ٹراما سینٹر کراچی) اور پروفیسر امین ایم خُواجہ (اینستھیزیولوجسٹ) کے ساتھ مل کر یہ تاریخی کامیابی حاصل کی۔

این آئی سی وی ڈی کے مطابق مریض کی حالت اب خطرے سے باہر ہے اور وہ تیزی سے روبہ صحت ہے۔

اس آپریشن کی لاگت تقریباً 60 لاکھ روپے بنتی ہے تاہم سندھ حکومت کی معاونت کے باعث یہ مکمل طور پر مفت میں انجام دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹروں نے غیرمعمولی سرجری کے ذریعے معدے سے موبائل فون نکال لیا

ترک پروفیسر اورسے کِزل ٹیپے کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی کی ماہر ٹیم کے ساتھ کام کرنا اعزاز کی بات ہے، یہ نایاب سرجری انتہائی درستی اور ہم آہنگی کا تقاضا کرتی ہے اور این آئی سی وی ڈی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان اب دنیا کے ان چند ممالک کی صف میں شامل ہو چکا ہے جہاں اس نوعیت کی پیچیدہ کارڈیو ویسکیولر سرجریز ممکن ہیں۔

ڈاکٹرخزیمہ طارق نے کہا کہ پاکستان میں پہلی کامیاب ٹوٹل آرچ ریپلیسمنٹ ود موڈیفائیڈ فریزَن ایلیفینٹ ٹرنک ٹیکنیک این آئی سی وی ڈی کے لیے ایک سنگ میل ہے۔ یہ کارنامہ ملک میں دل کے علاج کے معیار کو نئی بلندیوں تک لے گیا ہے۔

Scroll to Top