ہٹیاں بالا(عمر بھٹی راجپوت سے)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آزادکشمیر کے نائب صدر اور امیدوار برائے قانون ساز اسمبلی سید ذیشان حیدر سمیت دیگر اسیران کی کامیاب احتجاج اور باعزت رہائی کے بعد جہلم ویلی میں شاندار استقبال کیا گیا ۔
شہر میں داخل ہوتے ہی کارکنان نے عمران خان زندہ آباد، قیوم نیازی زندہ آباد، ذیشان حیدر زندہ آباد کے فلک شگاف نعرے بلند کیے، جبکہ ہٹیاں بالا کی سڑکیں پارٹی پرچموں اور بینرز سے سج گئیں۔ سید ذیشان حیدر، آصف مغل، صاحبزادہ عمران پزیر، زین گیلانی ایڈوکیٹ، خطیب اللہ خان، راجہ آزاد، حماد کاظمی، چن زیب کیانی، کاشی گھکڑ سمیت تمام اسیران کا ہٹیاں بالا میں تاریخی استقبال کیا گیا۔ کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور زبردست جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔
بعد ازاں انصاف سیکرٹریٹ، عدالت بازار ہٹیاں بالا میں ایک پروقار استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی،جس میں بڑی تعداد میں کارکنان اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید ذیشان حیدر، آصف مغل، صاحبزادہ عمران پزیر، خطیب اللہ خان، چیئرمین بلدیہ و سٹی صدر ممتاز شیخ، وسیم ترین، وقار شیخ، حمزہ میر، بشارت چیچی، امان اللہ خان، آفتاب خان، چوہدری نزاکت، تصویر نقوی، ظہور نقوی، اسامہ منیر، محترمہ کامران کنول کیانی، قرۃ العین اور دیگر مقررین نے کامیاب احتجاج پر تمام کارکنان کو مبارکباد پیش کی۔
تحریک انصاف کے اصولی مؤقف کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ 8 فروری کو عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، جسے پوری دنیا نے دیکھا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مینڈیٹ کی واپسی، عمران خان کی رہائی اور ظلم و جبر کے خاتمے تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید ذیشان حیدر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان نے ظلم کے خلاف ڈٹ کر مزاحمت کی ہے اور یہ ثابت کر دیا ہے کہ حق کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف جمہوریت، انصاف اور عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے اور یہ تحریک ہر قیمت پر جاری رہے گی۔ تقریب میں موجود کارکنان نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عمران خان کے بیانیے کے ساتھ کھڑے رہنے کا عزم کیا۔ مقررین نے اس موقع پر واضح کیا کہ آنے والے دنوں میں تحریک مزید منظم اور مضبوط کی جائے گی تاکہ عوامی مینڈیٹ بحال ہو اور عمران خان کو انصاف ملے۔ یہ استقبال اور تقریب نہ صرف پی ٹی آئی کی مقبولیت کا مظہر تھا بلکہ یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ عوام ظلم و جبر کے خلاف کھڑے ہیں اور حق کی جیت کے لیے پرعزم ہیں۔