اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد سے متعلق اسکیموں کا دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت کردی ہے۔ وزارت تجارت نے مختلف اسکیموں کا جائزہ شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے جلد حتمی فیصلہ متوقع ہے۔
معتبر ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے نشاندہی کی ہے کہ موجودہ اسکیموں کے تحت گاڑیوں کی درآمد میں بڑے پیمانے پر غلط استعمال کا خدشہ ہے۔ ان اسکیموں میں گفٹ اسکیم، پرسنل بیگج اسکیم اور ٹرانسفر آف ریذیڈنس اسکیم شامل ہیں، جن کے تحت بیرون ملک 180 سے 700 روز تک مقیم پاکستانی گاڑیاں درآمد کر سکتے ہیں۔ حکومت اس مدت کو بڑھا کر 850 دن کرنے پر غور کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت صنعت و پیداوار رہائش کی منتقلی (ٹرانسفر آف ریذیڈنس) کی اسکیم کے علاوہ باقی تمام اسکیموں کو ختم کرنے کی تجاویز پر غور کر رہی ہے، خصوصاً ایسے اقدامات کے بعد جب کمرشل درآمد پر عائد پابندی ہٹانے کا فیصلہ سامنے آیا۔ ادھر مقامی آٹو مینوفیکچررز نے بھی استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندی ہٹانے کے فیصلے پر شدید اعتراض کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس پر نظرثانی کی جائے۔ مقامی کمپنیوں کی جانب سے حکومت پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ پابندی برقرار رکھی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی ایئر لائن نے برطانیہ کیلئے پروازوں کی بحالی کا اعلان کردیا
تاہم وزارت خزانہ نے مکمل طور پر اسکیموں کے خاتمے کے بجائے اہلیت کے معیار کو مزید سخت بنانے کی تجویز پیش کی ہے، جبکہ وزارت تجارت کا مؤقف ہے کہ یہ اسکیمیں سمندر پار پاکستانیوں کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہیں اور انہیں مکمل طور پر ختم نہیں کیا جانا چاہیے۔