(کشمیر ڈیجیٹل)بھارتی سپریم کورٹ نے ایشیا کپ میں پاک بھارت میچ رکوانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے صاف کہہ دیا کہ ’’یہ محض ایک میچ ہے، اسے میچ رہنے دیں‘‘۔
قانون کے چار طلبہ کی جانب سے دائر کردہ اس پٹیشن کی وکالت اروشی جین نے کی اور عدالت سے ہنگامی بنیادوں پر سماعت کی استدعا کی۔ تاہم جسٹس جے کے مہیشوری اور وجے بشنوئی پر مشتمل بینچ نے نہ صرف درخواست پر مزید بحث سے انکار کیا بلکہ واضح کیا کہ اتوار کو ہونے والے اس میچ کو روکا نہیں جا سکتا۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پہلگام حملے اور آپریشن سندور کے بعد پاکستان کے ساتھ کھیلنا بھارتی عوام اور فوجیوں کی قربانیوں کے منافی ہے۔ تاہم عدالت نے اسے مفادِ عامہ کے تحت ہنگامی نوعیت کا معاملہ ماننے سے انکار کر دیا۔
یہ درخواست آئینِ ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت دائر کی گئی تھی اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ 14 ستمبر 2025 کو دبئی میں ہونے والا پاک بھارت ٹی20 میچ منسوخ کیا جائے۔
یہ کوئی پہلی بار نہیں کہ بھارت میں پاک بھارت میچ کی مخالفت کی گئی ہو۔ اس سے قبل بھی انتہا پسند حلقوں کی جانب سے بائیکاٹ یا منسوخی کے مطالبات سامنے آتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پرانی موٹرسائیکل کے بدلے نئی یاماہا حاصل کریں، کمپنی نے ایکسچینج اسکیم متعارف کرا دی
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ وہ حکومتی پالیسی کا پابند ہے، جس کے تحت باہمی سیریز ممکن نہیں لیکن عالمی ٹورنامنٹس میں کھیلنے کی اجازت ہے۔ بی سی سی آئی کے سیکرٹری دیواجیت سیکیا کے مطابق، اگر بھارت کثیرالملکی ایونٹس کا بائیکاٹ کرے تو آئی سی سی یا ایشین کرکٹ کونسل کی جانب سے پابندیاں لگ سکتی ہیں، جس سے بھارتی کھلاڑیوں کے کیریئرز متاثر ہوں گے۔