وادیِ نیلم: گاؤں نگدر میں ابنِ نصرت ڈائیگنوسٹک سینٹر کا افتتاح

وادیِ نیلم(کشمیر ڈیجیٹل) پچاس ہزار کی آبادی پر مشتمل پسماندہ علاقے نگدر میں خدمت کا ایک اور سنگِ میل عبور کرلیا ،زندگی وہی ہے جو دوسروں کے لیے جی جائے اپنے لیے ہر کوئی جی لیتا ہے

وادیِ نیلم کے اپنے گاؤں نگدر میں قائم ابنِ نصرت ڈائیگنوسٹک سینٹر کا افتتاح کردیا گیا ۔ پُروقار دعائیہ تقریب کیساتھ افتتاح کیا گیا ہے ۔ وہ خواب تھا جو برسوں سے میرے دل میں پل رہا تھا کہ میرے گاؤں کے لوگ جو معمولی طبی سہولیات کے لیے بھی میلوں کا سفر طے کرتے تھے، انہیں یہ سہولت اپنے دروازے پر میسر آ سکے۔

یہ سینٹر مقامی افراد کے لیے بنیادی طبی سہولیات جیسے خون اور پیشاب کے ٹیسٹ اور جلد ہی گائناکالوجسٹ کے ذریعے ہفتہ وار معائنہ و الٹراساؤنڈ کی سہولت فراہم کرے گا۔

یہ تمام مشینری تقریباً دو ماہ قبل میں نے ذاتی حیثیت سے حاصل کی مگر صحت کی کچھ مشکلات کی وجہ سے لیبارٹری کے باقاعدہ آغاز میں تاخیر ہوئی۔

الحمدللہ آج یہ خواب شرمندۂ تعبیر ہو چکا ہے۔ اس منصوبے پر تقریباً مختلف چیزوں کی مد میں 29 لاکھ روپے خرچ ہوئے جس میں میری ذاتی جمع پونجی اور بیرونِ ملک مقیم ایک عزیز دوست کا بےلوث تعاون شامل ہے۔

یوسف سعید نےکہا کہ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کا خاص طور پر شکریہ ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں جنہوں نے بجلی کی عدم دستیابی کے باعث سینٹر کو فعال رکھنے کیلئے میری درخواست پر سولر سسٹم کی سہولت فراہم کی ان کا یہ قدم ان کے فلاحی مزاج اور خدمتِ خلق سے وابستگی کا عملی اظہار ہے۔

یوسف سعید کا کہنا تھا اسی ماہ اس لیبارٹری کی شایانِ شان افتتاحی تقریب منعقد کی جائے گی جس میں سردار تنویر الیاس خان بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے

ان کی اس تقریب میں شرکت ان کی فلاحی خدمات، انسان دوستی اور وادی نیلم کے باسیوں سے قلبی تعلق کی آئینہ دار ہو گی یقیناً آنکی آمد اہل علاقہ کیلئے نیک شگون ثابت ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی روز اسلام آباد سے مختلف اسپیشلسٹ ڈاکٹروں پر مشتمل ایک میڈیکل ٹیم بھی نگدر پہنچے گی جو مریضوں کا مفت طبی معائنہ کرے گی۔

اس سینٹر کا قیام میرے لیے صرف ایک منصوبہ نہیں بلکہ میرے دل کی ایک پکار ہے ایک ذاتی مشاہدے کا نتیجہ جو میں نے اپنی والدہ کی بیماری کے دوران محسوس کیا۔

اللہ نے انہیں زندگی دی ہے اور میں چاہتا ہوں کہ علاقے کی ہر ماں، ہر بہن، ہر بیٹی کو بروقت اور باوقار طبی سہولیات میسر ہوں۔ میری یہ کوشش اہلِ علاقہ کی خدمت اور اللہ کی رضا کے لیے ہے۔ آپ سب کی دعاؤں اور نیک تمناؤں کی ضرورت ہے۔

مزید یہ بھی پڑھیں:پندرہ ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے والا کلرک کروڑوں مالیت کے اثاثوں کا مالک نکلا

Scroll to Top