ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسے نے بلیو ٹوتھ سے چلنے والی واٹس ایپ کی متبادل ایپلی کیشن ایپل کے ایپ اسٹور پر متعارف کرا دی۔
جیک ڈورسے کے مطابق یہ ایپ ایک ویک اینڈ پر بنائی گئی ہے۔ ان کا مقصد ایک ایسا میسیجنگ پلیٹ فارم بنانا تھا جو پرائیوٹ، محفوظ اور مکمل طور پر ڈی سینٹرلائزڈ ہو۔
ایپ اسٹور پر بِیٹا ورژن متعارف کراتے ہوئے جیک ڈورسے نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں ایپ کی رونمائی کرتے ہوئے کہا کہ اس ایپ کی رینچ بلیو ٹوتھ میش نیٹورکنگ کےذریعے 300 میٹر سے زیادہ کی ہے، جبکہ اس کے کوئی مرکزی سرورز نہیں ہے جس کا مطلب ہے کہ کوئی ٹریکنگ یا ڈیٹا اکٹھا نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کا نیا فیچر: فیس بک و انسٹاگرام پروفائل فوٹو براہ راست استعمال کی سہولت
اس وقت جاری کئے جانے والے ایپ کے وائٹ پیپر کے مطابق یہ سروس مکمل طور پر ڈی سینٹرلائزڈ اور انکرپٹڈ ہے اور ایپ کو استعمال کرنے کیلئے صارف کو ای میل ایڈریس، فون نمبر یا کسی اکاؤنٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
وائٹ پیپر میں بتایا گیا تھا کہ بِٹ چیٹ ایسی نجی مواصلات کی ضرورت پر توجہ دیتی ہے جو کہ کسی سینٹرلائزڈ انفرا اسٹرکچر پر انحصار نہیں کرتی۔