پاکستان میں پٹرول کی قیمت 6 روپے 60 پیسے تک بڑھنے کا امکان

پاکستان میں آئندہ پندرہ دنوں کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہ ممکنہ اضافہ عالمی منڈی میں قیمتوں کے رجحان اور کرنسی کی شرح مبادلہ میں تبدیلی کے تناظر میں متوقع ہے۔

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کی جانب سے تیار کردہ ورکنگ پیپر کے مطابق پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی تجویز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو ارسال کر دی گئی ہے۔ اوگرا اس تجویز کا جائزہ لے کر سفارشات وفاقی حکومت کو پیش کرے گی، جب کہ حتمی منظوری وزیر اعظم شہباز شریف دیں گے۔

ابتدائی اندازوں کے مطابق:

  • پٹرول کی قیمت میں 6 روپے 60 پیسے فی لیٹر تک اضافہ متوقع ہے۔
  • ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 5 روپے 27 پیسے فی لیٹر بڑھ سکتی ہے۔
  • مٹی کا تیل 3 روپے 74 پیسے فی لیٹر سستا ہونے کا امکان ہے۔
  • لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2 روپے 23 پیسے فی لیٹر کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ تبدیلیاں حکومت کی جانب سے ہر پندرہ روز بعد کی جانے والی قیمتوں کی روایتی نظرثانی کا حصہ ہیں۔ حکومت نے یکم جولائی کو بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کیا تھا، جسے ایران اسرائیل تنازع کے باعث عالمی منڈی میں پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال سے جوڑا گیا تھا۔

اس وقت پٹرول 8 روپے 36 پیسے اضافے کے بعد 266 روپے 79 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 10 روپے 39 پیسے بڑھ کر 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر مقرر کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان اپنی پٹرولیم ضروریات کا تقریباً 85 فیصد حصہ درآمد کرتا ہے، اس لیے مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والے بحران کے اثرات ملک میں براہ راست محسوس کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رشوت کیس میں نیا انکشاف: معطل کلرک پر مزید 13 لاکھ لینے کا الزام

اگر مجوزہ قیمتوں کی منظوری دے دی گئی تو نئی قیمتیں 16 جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔

Scroll to Top