حکومتی نااہلی ، بلوچ کی سڑکیں تالاب کامنظر پیش کرنے لگیں

بیٹھک اعوان آباد(کشمیر ڈیجیٹل )بارانِ رحمت، حکومت کی نالائقی کی وجہ سے زحمت بن گئی۔ ایک طویل عرصے سے عدم توجہی، ناقص منصوبہ بندی اور غیر ذمہ دارانہ طرزِ حکمرانی کے باعث تحصیل بلوچ کی سڑکیں بارش کے بعد گویا تالابوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔

گلی کوچوں سے لے کر مرکزی شاہراہوں تک ہر جگہ پانی کے جوہڑ بن چکے ہیں، اور کیچڑ نے چلنے پھرنے کے تمام راستے مسدود کر دیے ہیں۔شدید بارش کے بعد سڑکوں پر پانی کا قیام نہ صرف عوام کی روزمرہ زندگی کو درہم برہم کر رہا ہے بلکہ کسی بڑے سانحے کی پیش گوئی بھی کر رہا ہے۔

حالیہ صورتحال حکومتِ وقت کی عدم بصیرت اور انتظامی ناکامی کی واضح دلیل ہے۔عوام الناس بالخصوص مسافر، مریض اور تعلیمی اداروں کا رخ کرنے والے طلبہ و طالبات شدید ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا ہیں۔

مریضوں کو ہسپتال تک لے جانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہو چکا ، جب کہ طلبہ کی تعلیم کا سلسلہ بھی معطل ہونے کے قریب ہے۔ہر طرف بد انتظامی، بے حسی اور بے حسی کی لکیریں حکومتی چہرے پر نمایاں ہو چکی ہیں۔

شہری حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نکاسیِ آب کا مؤثر بندوبست کیا جائے اور سڑکوں کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کیا جائے تاکہ آئندہ بارشوں میں عوام کو اس اذیت ناک صورتِ حال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

یہ تمام منظرنامہ اس بات کا غماز ہے کہ اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہ کیے تو عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا، اور پھر احتجاج کی نئی لہر جنم لے سکتی ہے۔

راجہ فاروق حیدر کا تگڑا وار، پیپلزپارٹی لوہرنڑدھار کے درجنوں جیالے مسلم لیگ ن کے متوالے بن گئے

Scroll to Top