کیپٹن شیر خان شہید کو 26ویں برسی پر مسلح افواج کا خراجِ عقیدت

راولپنڈی: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور افواجِ پاکستان نے کیپٹن کرنل شیر خان شہید کو ان کی 26ویں برسی پر شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا۔

کارگِل جنگ 1999ء کے دوران کیپٹن کرنل شیر خان شہید، نشانِ حیدر نے مادرِ وطن کے دفاع میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور بہادری، حب الوطنی اور قربانی کی ایسی مثال قائم کی جو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، کیپٹن شیر خان شہید نے نامساعد حالات میں قیادت کی اعلیٰ مثال قائم کی اور دشمن کے خلاف سینہ سپر ہو کر قومی خودمختاری کا دفاع کیا۔ ان کی قربانی پاکستان آرمی کی عظیم روایات کی عکاسی کرتی ہے۔

سینئر عسکری قیادت نے خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن شیر خان شہید کی قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور افواجِ پاکستان ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے وفاداری، جرأت اور عزت کے اصولوں پر قائم رہنے کے عزم کی تجدید کرتی ہیں۔ سندھ رجمنٹ کے 29 سالہ افسر کیپٹن شیر خان، جو 12ویں ناردرن لائٹ انفنٹری (این ایل آئی) میں تعینات تھے، نے لائن آف کنٹرول کے گلتری سیکٹر میں 17 ہزار فٹ کی بلندی پر سخت موسمی حالات میں دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔

ان کی بہادری کا اعتراف ایک اعلیٰ بھارتی فوجی افسر نے بھی کیا، جس نے ان کی شجاعت پر تحریری خراجِ تحسین پیش کیا اور پاکستان سے انہیں بعد از شہادت اعزاز دینے کی سفارش کی۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ و کشمیر میں مظالم، اقوام متحدہ بھارت و اسرائیل کو جوابدہ بنائے: ماہرین کا مطالبہ

کیپٹن کرنل شیر خان شہید اور حوالدار لالک جان نے 5 جولائی 1999ء کو ٹائیگر ہِل کے قریب گلتری کے علاقے میں جامِ شہادت نوش کیا۔ دونوں جانبازوں کو بعد از شہادت نشانِ حیدر سے نوازا گیا اور وہ پاکستان کی عسکری تاریخ کے سب سے معزز شہداء کی صف میں شامل ہو گئے۔

Scroll to Top