نریندر مودی اور ان کی جماعت بی جے پی پر ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی اور امتیازی سلوک کے الزامات سامنے آئے ہیں ۔
بھارت کے معروف مورخ رام چندر گوہا نے کہا ہے کہ بی جے پی کی مسلم مخالف سوچ صرف زبانی نہیں بلکہ عملی اقدامات میں بھی صاف نظر آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی ، ان کے وزراء، وزیر داخلہ اور بی جے پی کی سوشل میڈیا ٹیم سب مل کر مسلمانوں کے خلاف نفرت کو ہوا دے رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:میں نے ایرانی سپریم لیڈر کو بچایا، انہوں نے شکریہ تک نہ کہا: ٹرمپ برہم
رام چندر گوہا کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے ان پر ہجوم کے ذریعے حملے کیے جاتے ہیں ، جنہیں اکثر سزا نہیں ملتی ۔ مسلمانوں کے گھروں پر بغیرکسی نوٹس کے بلڈوزر چلا دئیے جاتے ہیں ، ان کے نام ووٹر لسٹ سے نکالے جاتے ہیں اور متنازع شہریت قوانین کے ذریعے انہیں غیر ملکی قرار دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم ریسٹورنٹ پہنچ گئے، جاتے جاتے تمام افراد کا بل ادا کرگئے
آن لائن بھی بی جے پی کے حامی مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں،بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی ان اقدامات پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے بنیادی حقوق خطرے میں ہیں ۔ حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے ۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ ایک منظم پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد بھارت کی سیکولر شناخت کو بدلنا ہے ۔ رام چندر گوہا کا مزید کہنا ہے کہ اگر حالات نہ بدلے تو بھارت کا معاشرتی ڈھانچہ کمزور ہو جائے گا اور اس کا نقصان سب کو ہوگا، صرف اقلیتوں کو نہیں ۔