فاروق حیدر

کیا آزاد کشمیر میں صرف بڑی برادریوں کیلئے سیاست اور ملازمتیں ہیں؟ راجہ فاروق حیدر کی حکومت پر شدید تنقید

مظفرآباد (کشمیرڈیجیٹل)سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ کیا آزادکشمیر میں سیاست ملازمت اور برابری کی بنیاد پر مواقع اور حقوق صرف بڑی برادریوں سے تعلق رکھنے والے فراد کے لیے مختص ہیں ؟ ۔

قانون ساز اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہو ئے راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ آزادکشمیر کے سماجی ڈھانچے میں جب تک انصاف نہیں لائیں گے سیاسی ڈھانچہ درست نہیں ہوسکتا ۔ قبیلوں برادریوں زبان کی بنیاد پر تقسیم ہمارے معاشرے کو کھوکھلا کررہی ہے برادری کی بنیاد پر سیاست ، ملازمت ،وسائل کی تقسیم اور ججز تک کی تقرریاں ہو ں گی تو پھر وہ لوگ کہاں جائیں گے جن کی برادری بڑی نہیں؟ اب الیکشن آنیوالا ہے ووٹر ہمیں بیوقوف بنا ئے گا اور ہم ووٹر کو یہ سلسلہ کب تک چلے گا ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ تمام سرکاری ملازمتیں میرٹ پر این ٹی ایس یا تھرڈ پارٹی کے ذریعے دی جائیں اس سے سیاست دانوں پر دبا ؤ کم ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی ڈھانچے میں تبدیلی لا ئے بغیر بہتری ممکن نہیں ، ہم وزیراعظم جج سب جگہ برادری دیکھتے ہیں محکمہ تعلیم میں بھی عوامی دباؤ کی وجہ سے این ٹی ایس قائم ہے یہ اسمبلی قواعد انضباط کار کے تحت چلائی جاتی ہے اگر ان پر عملدرآمد نہیں کرنا تو پھر اس کتاب کا فائدہ کیا ہے اگر بجٹ پر بحث نا ہو تو پھر یہاں پیش کرنے کا کیا فائدہ ہے ، سپیکر کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ اس پر عملدرآمد کرواتے لیکن پتہ نہیں آپ کی کیا مجبوری ہے۔ راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ اکیلا ضرور ہوں لیکن اتنا کمزور نہیں وزیراعظم سمیت سب کو انشاءاللہ الیکشن میں پچھاڑنے کی رب نے ہمت اور طاقت دی ہوئی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ سب خاطر جمع رکھیں ہم نے جب این ٹی ایس اور پی ایس سی کے ذریعے میرٹ لایا تو غریب چھوٹی برادریوں کے بچے سرکاری ملازم بنے ، لوگوں کی دعائیں لیں میرٹ پر لوگوں کو لائیں ۔ تاریخ اتنی ظالم نہیں ۔ ممبران اسمبلی کارکنوں ووٹرز کے دباؤ میں نا آئیں میرٹ پر لگائیں ہمارے ہاں سرکاری ملازمت کے علاوہ ہے کیا اسے بھی سیاست کی نذر کر یں گے تو غریب کہاں جائیں گے میرے گاؤں میں 2ہزار میں سے صرف خاندان کے 35 ووٹ ہیں میں اگر برادری ازم نا کروں تو لوکل کونسل کا ممبر نہیں بن سکتا تھا میرے ساتھ سب غریب اور کمزور لوگ ہیں ۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ الیکشن ہر برادری سے میرے مقابلے میں امیدوار کھڑا تھا مگر رب نے کامیاب کیا ۔ آزادکشمیر میں دو ہی جماعتیں ہیں باقی وزیراعظم اور دیگر وزراء کی کون سی جماعت ہے ؟ آپ نے جماعت بنانی ہے تو بنالیں مگر سب کو جان بوجھ کر کھلا چھوڑا ہوا ہے یہ تین سو دس ارب روپے کا بجٹ ہے اس میں سے مہاجرین 89 کیلئے اس بجٹ میں کوئی رقم نہیں رکھی گئی وزیراعظم کیمپ میں جاکر دیکھیں لوگوں کی کیا صورت حال ہے وہاں سے جو لوگ بے گھر ہو ئے ان کے مسائل ہیں وہ مہاجر نہیں ۔

انکا مزید کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری بھی آئینی تقاضا ہے اس کے بعد انتخابی مراحل کا آغاز ہونا ہے اس میں بہت ساری چیزیں ہیں جن کو دیکھنے کی ضرورت ہے جو نئی مردم شماری کے نتائج آ ئے ہیں ان میں صرف ان لوگوں کو گنا گیا ہے کہ جو یہاں موجود تھے اس سے ووٹرز کی تعداد زیادہ ہے اس معاملے کو دیکھنے کی ضرورت ہے ، مظفرآباد کارڈیک ہسپتال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے راجہ محمد فاروق حیدر خان نے مزید کہا کہ تبادلوں اور دیگر انتظامی معاملات کی وجہ سے ایک اچھا ہسپتال بند ہونے کے دہانے پر ہے جس سے عوام کو سہولیات میسر تھیں ۔

Scroll to Top