امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں نرم کرنے کی پیشکش متوقع ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی لانا ہے۔
نیٹو سمٹ کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ آئندہ ہفتے ایران کے ساتھ بات چیت ہو سکتی ہے اور ممکن ہے کہ کسی معاہدے پر دستخط بھی ہو جائیں ۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ، مجوزہ مذاکرات میں واشنگٹن ایران کو بیرونی بینکوں میں موجود اپنے 6 ارب ڈالر استعمال کرنے کی اجازت دے سکتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:نیتن یاہو کو بچائیں گے، دنیا دیکھے گی: ٹرمپ ایک بار پھر حمایت میں بول پڑے
تاہم ان مذاکرات کی سب سے اہم شرط یہ ہوگی کہ ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہ دی جائے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات سے کوئی مواد باہر منتقل نہ کیا جائے ، کیونکہ ایسا کرنا نہایت خطرناک اور پیچیدہ عمل ہوتا ہے ۔ اس حوالے سے پینٹاگون کی رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد ٹرمپ نے سی این این اور نیویارک ٹائمز کے بعض صحافیوں کو برطرف کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔
یہ بھی پڑھیں:ایران نے بہادری سے جنگ لڑی، اگلے ہفتے معاہدہ ہوسکتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
اس سے قبل بھی ٹرمپ ایران کے حوالے سے نرم لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ایران نے بہادری سے جنگ لڑی ہے ، اور ان کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ جنگ کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ ادھر یورپی انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کے یورینیم کے ذخائر بڑی حد تک محفوظ ہیں اور اس میں کسی غیر معمولی تبدیلی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا کو امن کیلئے انڈیا کو کان سے پکڑ کر بھی مذاکرات کی میز پر لانا پڑا تو وہ لائیگا، بلاول