مظفرآباد:آزاد کشمیر بھر میں گزشتہ 48 گھنٹوں سے موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بری طرح متاثر ہیں، جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ رابطے کا فقدان نہ صرف روزمرہ زندگی کو مفلوج کر رہا ہے بلکہ کاروباری سرگرمیاں اور دفتری امور بھی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔
سروسز کی معطلی سے اسپتالوں اور کلینکس میں مریضوں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا ہے، کیونکہ بروقت طبی سہولیات تک رسائی مشکل ہو چکی ہے۔ شہریوں نے موبائل کمپنیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اربوں روپے کما کر بھی ناقص سروس فراہم کر رہی ہیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ کمپنیاں 4G کی قیمت وصول کرتی ہیں، مگر فراہم صرف سست رفتار 3G کنیکٹیویٹی کی جاتی ہے، جو اکثر مکمل طور پر بند ہی رہتی ہے۔ صارفین کے مطابق معمولی رابطہ بھی برقرار رکھنا مشکل ہو چکا ہے، جس سے زندگی کا پہیہ رک گیا ہے۔
شہریوں نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس سنگین صورتحال کا نوٹس لے اور خطے میں سروس کے معیار کو بہتر بنائے۔
یہ بحران اس بات کو واضح کرتا ہے کہ آزاد کشمیر جیسے علاقے میں، جہاں روزمرہ کے تمام امور جدید رابطے کے ذرائع پر منحصر ہیں، قابل اعتماد اور موثر مواصلاتی نظام وقت کی اہم ضرورت ہے۔
دوسری جانب، ہفتہ کی شام سے پاکستان بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’X‘ (جسے پہلے ٹوئٹر کہا جاتا تھا) کی سروس بھی معطل ہے۔ رپورٹ کے مطابق، شام 4 سے 5 بجے کے درمیان صارفین کو ٹوئٹر تک رسائی میں دشواری کا سامنا شروع ہوا، جو تاحال برقرار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مظفرآباد میں عوامی ایکشن کمیٹی کا بڑا پاور شو، 30 سے 40 ہزار افراد کی شرکت، شوکت نواز میر
موبائل اور ڈیسک ٹاپ صارفین دونوں پلیٹ فارم تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے، حتیٰ کہ VPN استعمال کرنے کے باوجود بھی مسئلہ حل نہیں ہو سکا۔ انٹرنیٹ بندش پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ “Down Detector” پر بھی بڑی تعداد میں شکایات موصول ہو چکی ہیں۔