ایکشن کمیٹی کا حکومت سے مذاکرات سے انکار، بڑے احتجاج کی دھمکی

راولاکوٹ:جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے راولاکوٹ میں اہم اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا،ایکشن کمیٹی نے پہلگام میں دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔

ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں بسنے والے جموں وکشمیر کے شہری ریاست کی وحدت پر یقین رکھتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ اس کارروائی کا مقصد بھارت میں مذہبی انتشار پیدا کرکے ہندو مسلم فسادات کو بڑھاوا دینا ہے

کارروائی کا یہ بھی مقصد ہے سیز فائر کو ایکٹو کرکے خطے کو جنگی جنون کا شکار بنانا ہے، عوامی ایکشن کمیٹی ہندوستان کے گماشتہ ذرائع ابلاغ سے راولاکوٹ سے اس دہشتگردی کی منصوبہ بندی کئے جانے کے الزام کی بھی شدید مذمت کرتی ہے۔

ایکشن کمیٹی کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے عمر نذیر کشمیرنے کہا کہ ایکشن کمیٹی یوم شہدائے عوامی حقوق کے موقع پر13 مئی کو جلسہ عام منعقد کریگی جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔

فلسطینیوں کیساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں،ہم 8دسمبر 2024 کو کئے گئے معاہدہ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،معاہدہ کے باوجود ایف آئی آر خارج ہوئیں نہ ہی بجلی کے ٹیرف کا معاملہ حل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میٹر ٹیرف اور کریکٹر سرٹیفکیٹس کا مسئلہ حل نہیں ہوا، جب تک حکومت معاہدے پر عملدرآمد نہیں کرتی ایکشن کمیٹی حکومت سے مذاکرات نہیں کریگی

ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ نئی ملازمتیں تخلیق کرنے کے بجائے اضافی محکمے ختم کئے جائیں، کمیٹی سہنسہ ہولاڑ کے متاثرین،عوامی ایکشن کمیٹی جونیال کے احتجاج کی حمایت بھی کی۔

عوامی ایکشن کمیٹی کی کور کمیٹی کے رکن مجتبیٰ بانڈے اور صہیت جاوید کے معاملے پر راجہ امجدایڈووکیٹ کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہےجو آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کریگی۔

یہ بھی پڑھیں: طلباء ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے پیش نظر جامعہ کشمیرمظفرآبادبند

Scroll to Top