امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ جلد طے پا سکتا ہے اور اس حوالے سے چینی درآمدات پر عائد بھاری ٹیرف میں واضح کمی کی جا سکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ چین کے ساتھ ایک بہتر اور مؤثر معاہدے کی جانب بڑھ رہا ہےاور چین کو بالآخر یہ معاہدہ کرنا ہوگا، بصورتِ دیگر امریکہ اپنے مفاد میں الگ سے فیصلہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چینی مصنوعات پر عائد 145 فیصد ٹیرف میں کمی زیر غور ہے، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کمی کا تناسب کیا ہوگا۔
صدر ٹرمپ کے اس بیان سے قبل امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ایک نجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین اور امریکہ کے درمیان جاری ٹیرف تنازعہ زیادہ عرصہ نہیں چل سکتا۔ ان کے مطابق، عالمی معیشت کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان تجارتی تناؤ میں کمی کی امید ہے، تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تاحال باضابطہ مذاکرات کا آغاز نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ امریکہ نے چینی مصنوعات پر 145 فیصد تک درآمدی ڈیوٹی عائد کر رکھی ہے، جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی اشیاء پر 125 فیصد ٹیرف نافذ کیا ہوا ہے۔ تجارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان کوئی درمیانی راستہ نکل آتا ہے تو یہ عالمی منڈیوں کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہوگی۔