شاردا کا پل: 108 ملین خرچ ہونے کے باوجود ادھورا!

وادی نیلم (شاردا): سیاحت کے مرکز شاردا میں 116 میٹر طویل پل جو 2013 میں تعمیر ہونا شروع ہوا، 12 سال گزرنے کے باوجود تاحال مکمل نہ ہو سکا۔ 108 ملین روپے خرچ ہونے کے بعد بھی عوام اور سیاح اسی ادھورے پل کے رحم و کرم پر ہیں۔

یہ پل صرف شاردا کا ہی نہیں بلکہ پوری وادی نیلم کا سب سے بڑا اور اہم پل ہے جسے مین سیاحتی حب مانا جاتا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ “شاردا کا مرکزی رابطہ” ہے اور یہ پل نہ صرف مقامی آبادی کو جوڑتا ہے بلکہ ملکی و غیر ملکی سیاحوں کا داخلہ بھی اسی راستے سے ہوتا ہے۔

لیکن بدقسمتی سے جب بھی سیاحتی سیزن آتا ہے، پل گھنٹوں بند رہتا ہے، جس سے سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بعض اوقات دو دو گھنٹے تک لوگ پل کے کھلنے کا انتظار کرتے ہیں، جس سے نہ صرف مقامی آبادی متاثر ہوتی ہے بلکہ علاقے کی سیاحت پر بھی منفی اثر پڑ رہا ہے۔

اہلِ علاقہ نے شکوہ کیا ہے کہ ایک ایسا اہم منصوبہ جس پر کروڑوں روپے خرچ ہو چکے، وہ آج بھی نامکمل کیوں ہے؟

واضح رہے کہ یہ پل مکمل نہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں کو روزانہ کی بنیاد پر پریشانی کا سامنا رہتا ہے اور سیاحتی سیزن میں تو یہ تکلیف کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پل کی جلد از جلد تکمیل کی جائے تاکہ شاردا کی سیاحت کو فروغ ملے اور مقامی عوام کو ریلیف میسر آ سکے۔

Scroll to Top