لیپا ویلی:آزاد کشمیر کے خوبصورت اور دلکش علاقے لیپا ویلی میں ایک انقلابی قدم اٹھایا گیا ۔ شیر گلی ٹاپ کے بعد سڑک پر بنائے گئے جدید RCC (Reinforced Cement Concrete) شیڈز نے نہ صرف قدرتی حسن کو چار چاند لگا دیے ہیں بلکہ برفانی تودوں سے درپیش خطرات کو بھی بڑی حد تک کم کر دیا ہے۔
ماضی میں یہی سڑک موسم سرما میں برفانی تودوں کی نذر ہو جایا کرتی تھی جس کے باعث نہ صرف سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا بلکہ مقامی آبادی کا رابطہ بھی منقطع ہو جاتا تھا۔ تاہم اب ان مضبوط اور جدید طرز کے کنکریٹ شیڈز یا شیلٹرزنے صورتحال کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔
یہ RCC شیڈز جدید انجینئرنگ کا ایک شان دار مظہر ہیں، جو نہ صرف بھاری برفانی تودوں کا بوجھ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ ان کے اندر سے بہتے قدرتی ٹھنڈے پانی کےچشمے بھی سیاحوں کے لیے دلکشی کا باعث بنتے ہیں، یہاں رک کر لوگ ان شیڈز اور چشموں کی تصاویر بناتے ہیں ۔ یہاں تک کہ اپریل کے مہینے میں بھی ان شیڈز پر برف کی موٹی تہہ دیکھی جا سکتی ہے، مگر سڑک بدستور کھلی ہے ۔
حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے اس سڑک کی مزید بہتری کے لیے 400 ملین روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے، جس سے نہ صرف سڑک کی حالت میں بہتری آئے گی بلکہ خطے میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ اس شاہراہ کو مقامی افراد اپنی “زندگی کی لائن” قرار دیتے ہیں کیونکہ یہی راستہ انہیں باقی دنیا سے جوڑے رکھتا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ جب یہ شیڈز نہیں تھے تو ہر سال برفانی تودوں کا سامنا ہوتا تھا، لمبے عرصے تک کے لیے راستے بند ہو جاتے تھے، لیکن اب ہمیں تحفظ کا احساس ہے۔ یہ واقعی حکومت کا انقلابی قدم ہے۔
ان RCC شیڈز کو نہ صرف موسم کی سختیوں کے خلاف ایک مضبوط دفاع سمجھا جا تاہے بلکہ ان کا خوبصورت انداز اور محلِ وقوع انہیں لیپا ویلی کی ایک نئی شناخت بھی دے رہا ہے۔ سیاح یہاں آ کر نہ صرف قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں بلکہ اس جدید تعمیراتی کام کو بھی سراہ رہے ہیں۔
آنے والے دنوں میں مزید ترقیاتی کام کی بدولت امید کی جا رہی ہے کہ لیپا ویلی میں سیاحت کو مزید فرغ ملے گا جہاں قدرت، انجینئرنگ اور تحفظ ایک ساتھ نظر آتے ہیں۔