نیلم:پاک فوج نے سانحہ دودھ گئی کے شہداء کی نعشوں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن تیز کردیا۔جدید آلات،مشینری،پانی سے کام لیاجارہاہے۔ریسکیو آپریشن کی کمانڈنگ آفیسر کرنل آفتاب نگرانی کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 25 فروری پھلوائی کے 3 نوجوان گلیشیئرز کی زد میں آکر شہید ہوگئے تھے جس کیلئے ایک ہفتہ کا آپریشن کرنے کے بعد شدید موسمی صورتحال کے تناظر میں عید الفطر تک معطل کردیاتھا۔
نوجوانوں کے ورثاء کی اپیل پر پاک فوج نے 2 اپریل سے شہداء کی نعشوں کیلئے آپریشن شروع کیا،پہلے مرحلے میں گلیشیئرز حدود میں نعشوں کی سرسری تلاش کی گئی تاہم خدشہ ظاہر کیاجارہاہے کہ نعشیں گہرائی میں ہوسکتی ہیں۔

حادثہ کے وقت آنے والے گلیشیئرز کے بعد دو سے تین مرتبہ شدید برفانی تودے آئے جس کی وجہ سے یہ کہاجاسکتاہے کہ نعشیں برف کی پہلی تہہ میں ہونگی۔
تیسرے ہفتہ سے جاری شہداء کیلئے سرچ آپریشن کیلئے سیکڑوں افراد ی قوت کیلئے ہمہ وقت دودھ گئی نالہ میں محکمہ شاہرات کے تعاون سے ڈوزر پہنچادی گئی ہے اور کھدائی کاآغاز کردیا گیا۔
آپریشن کیلئے راشن اور ٹیلی فون کی سہولت مہیاکردی گئی ہے،ڈپٹی کمشنر نیلم ندیم جنجوعہ، ایس پی خواجہ صدیق،ڈی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر،سٹیٹ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر ز آپریشن کی بریفنگ لے چکے ہیں۔
کمانڈنگ آفیسر کرنل آفتاب نے لواحقین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ انشاء اللہ جلد سانحہ دودھ گئی کے شہداء کی نعشیں ریکورکرتے ہوئے ورثاء تک پہنچائیں گے۔
شہداء کے لواحقین نے جی او سی مری اور بریگیڈیئر کیل کا تہہ دل سے اظہار تشکرکیاہے،لواحقین نے ریسکیو آپریشن کے ماہر لیفٹیننٹ کرنل آفتاب کی نعشوں کیلئے سرچ آپریشن کو لائق تحسین قراردیاگیاہے۔

یہ بھی پڑھیں : دودھ گئی سانحہ :برفانی تودے میں دب جانیوالے نوجوانوں کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری




