آزاد کشمیر سرزمین بے آئین نہیں، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں تاخیر پر مسلم لیگ ن برہم

مظفرآباد :چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں مسلسل تاخیر پر مسلم لیگ ن نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کو سرزمین بے آئین نہیں بننے دیں گے۔ مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر اور سابق وزیراعظم کی مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ ی ٹی آئی کے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے آئینی زمہ داریاں پوری کریں ۔ پارٹی نے عدالتوں سمیت سڑکوں پر جانے کا آپشن بھی کھلا رکھا ہے۔

انہوں نے ایک اہم پریس کانفرنس میں کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے صدر کی حیثیت سے مکتوب تحریر کیا ہےکہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے کمیٹی بھی بنائی گئی تاکہ تاخیر نہ ہو ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم وضاحت کریں کہ انہیں کیا امر مانع ہے کہ وہ اپنا اختیار کیوں نہیں استعمال کر رہے۔ وزیراعظم جب تک معاملہ شدت اختیار نہ کرے، کام نہیں کرتے۔

انھوں نے کہا کہ آئین کے ساتھ کسی کو کھلواڑ کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیراعظم اپنی آئینی ذمہ داری ادا کریں اور آئین کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے اور یہ کہ وزیراعظم نے ابھی تک پی ٹی آئی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا۔

شاہ غلام قادر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سٹیٹمنٹ قابل افسوس ہے۔ پیپلز پارٹی کیسے آئین کی ایک شق پر عملدرآمد پر اعتراض کر سکتی ہے؟ ہم آزاد کشمیر کو سرزمین بے آئین نہیں بننے دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اپنا کردار ادا کرے۔ یہ کیسی اتحادی حکومت ہے کہ وزیراعظم نہ مجھ سے، نہ فاروق حیدر سےاور نہ چوہدری یاسین سے رائے لے رہے ہیں۔ یہ کوئی سازش ہے، ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم دونوں پی ٹی آئی سے ہیں اور دونوں ہی مصلحت کا شکار ہو گئے ہیں اور یہ کہ ہمارے کارکن حکومت کے ساتھ نہیں جبکہ وزراء کہہ رہے ہیں کہ مرکزی حکومت ہمیں ڈائریکشن دے توہم حکومت چھوڑ دیں گے۔ ہماری مصلحتیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں گڈ گورننس اقوام متحدہ کی شقوں کے تحت حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ آزاد خطہ کو سرزمین بے آئین بنانے کے لیے سازش ہو رہی ہے اور یہ کہ 14 تاریخ کی ریٹائرمنٹ سے قبل نام جانے چاہیے تھے ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ اگر وزیراعظم نام نہیں بھیجتے تو ہم عدالت یا سڑکوں کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وعدہ نیا، مال پرانا: آزاد کشمیر کے ایمبولینس اسکینڈل میں 40 کروڑ کا نقصان

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی دفعہ 50 کی ذیلی دفعہ 5 کے تحت طریقہ کار واضح ہے۔ اس کے تحت اگر الیکشن کمشنر موجود نہیں تو الیکشن کیسے ہوگا؟ آئینی عہدے خالی نہیں رہ سکتے جبکہ شاہ غلام قادر کا کہنا تھاکہ ہم نے وزیراعظم ہاؤس کو بااختیار بنایا، اب وزیراعظم آئین پر عملدرآمد کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے سربراہان کے پاس کوئی اختیار نہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی حکومت میں نہیں ہے، چار ایم ایل ایز ہیں یہ ایم ایل ایز کی حکومت ہے، پارٹی کی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر میاں نواز شریف اور مریم نواز کے علم میں لا چکے ہیں۔

شاہ غلام قادر نے کہا کہ ہم آزادی صحافت پر یقین رکھتے ہیں ہم مفتوحہ علاقے کے طور پر ٹریٹ نہیں ہونے دیں گے۔

Scroll to Top