مظفرآباد : دارالحکومت مظفرآباد کے کنور علاقے میں عوام نے مین روڈ بلاک کر کے احتجاج شروع کر دیا ہے جس کی وجہ سے سیاحوں کی بڑی تعداد گاڑیاں روڈ بند ہونے کی وجہ سے پھنس گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کنور کے عوام نے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا ہے جس کے نتیجے میں سیاح روڈ بند ہونے کی وجہ سے پھنس گئے ہیں مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے اہم مطالبات میں سب سے پہلا مطالبہ مقامی سکول کو ہائیر سیکنڈری سکول کا درجہ دینے کا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علاقے کے بچوں کو تعلیم کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے اس فیصلے کی فوری طور پر منظوری دی جائے تاکہ بچوں کا تعلیمی مستقبل محفوظ ہو سکے۔
اس کے علاوہ، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ علاقے کے پرائمری سکول کی عمارت کی تعمیر کی جائے کیونکہ موجودہ عمارت انتہائی مخدوش حالت میں ہے اور طلباء کو تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ایک نئی عمارت کی تعمیر سے نہ صرف تعلیمی معیار بہتر ہوگا بلکہ طلباء کو بھی بہتر تعلیمی ماحول میسر آئے گا۔
مظاہرین نے یہ بھی کہا کہ دھنی تا کنور روڈ کی حالت انتہائی خستہ ہو چکی ہے، جس کی مرمت فوری طور پر کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سڑک مریضوں کو ہسپتال پہنچانے کے لیے انتہائی اہم ہے اور اس کی حالت بہتر بنانا عوام کی زندگیوں کے لیے ضروری ہے۔ روڈ کی خستہ حالت کی وجہ سے اکثر مریضوں کو بروقت علاج کی سہولت نہیں مل پاتی۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں اہم آئینی عہدے خالی، عوام مشکلات کا شکار
علاوہ ازیں، مظاہرین نے ایک ڈسپنسری کے قیام کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ علاقے کے لوگوں کو بنیادی طبی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سہولت نہ صرف عوام کی صحت کے لیے اہم ہے بلکہ ایمرجنسی حالات میں فوری علاج کے لیے بھی ضروری ہے۔
یہ تمام مطالبات عوام کی چارٹر آف ڈیمانڈ کا حصہ ہیں اور ان پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی لوگوں کو بنیادی سہولتیں فراہم کی جا سکیں اور ان کے مسائل حل ہوں۔