بحیرہ اسود میں عارضی سکون: روس اور یوکرین جنگ بندی پر متفق

بحیرہ اسود میں کشیدگی کے خاتمے کی جانب اہم پیش رفت کے ساتھ روس اور یوکرین نے محفوظ بحری نقل و حمل کو یقینی بنانے اور توانائی تنصیبات پر حملے نہ کرنے پر اتفاق کر لیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی ثالثی میں دونوں ممالک کے درمیان یہ معاہدہ طے پایا، جس کا مقصد بحیرہ اسود میں استحکام اور عالمی تجارتی راستوں کو محفوظ بنانا ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ریاض میں ہونے والے مذاکرات کے دوران امریکا نے روس اور یوکرین کے ساتھ علیحدہ علیحدہ معاہدے کیے جس کے نتیجے میں دونوں ممالک نے 30 روزہ محدود جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ امریکا نے روسی زرعی اور کھاد کی برآمدات کے لیے عالمی منڈیوں تک رسائی بحال کرانے میں مدد دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مظفرآباد میں خواتین کے لیے مخصوص مارکیٹ قائم، پردہ دار خواتین کے لیے کاروباری موقع

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ  روس اور یوکرین بحیرہ اسود میں جنگ بندی پر متفق ہیں  اور اس معاملے پر نمایاں پیش رفت ہوئی ہے ساتھ ہی مشرق وسطیٰ میں بھی مثبت تبدیلیاں آ رہی ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان طویل ٹیلیفونک گفتگو ہوئی تھی جس میں عارضی جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق روس نے یوکرین کے توانائی انفرااسٹرکچر پر 30 دن تک کسی بھی حملے سے گریز کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

Scroll to Top