ایک اور کشمیری نژاد برطانوی خاتون قبضہ مافیا کے ظلم کا شکار، عوام ایکشن کمیٹی بھی میدان میں آگئی

میرپور (کشمیر ڈیجیٹل) ایک اور برٹش کشمیری خاتون قبضہ مافیا کے ظلم کا شکار ، قبضہ مافیا کی گھر پر قبضہ کرنے کی کوشش اور اداروں کے اعلیٰ حکام مظلوم خاتون کی داد رسی کے بجائے مافیا کی سہولت کاری کرنے لگے ۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ برقیات نے بغیر مالک مکان کی اجازت میٹر تبدیل کر دیا ۔جبکہ محکمہ مال حکا م کی ملی بھگت سے مکان کے کاغذات کی نقل بھی ملزم نے بلدیہ سے رشوت دے کر حاصل کرلی۔

انتظامیہ اور پولیس کو متعدد درخواستوں کے باوجود عدم توجہی کی وجہ سے ملزمان نے طاقت کے نشے میں آ کر اور اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے خاتون کو ڈرانا دھمکانا شروع کردیا یہاں تک کہ خاتون اور ان کی فیملی کو گن پوائنٹ پر مکان خالی کرنےکی دھمکی دی گئی ۔

عوامی ایکشن کمیٹی میرپور، میرپور پروٹیکشن فورم اور پیپلز سپریم کونسل نے اس موقع پر میرپور میں اوورسیز کشمیریوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے دو مطالبات حکومت وقت کے سامنے رکھ دئیے: میرپور میں جلد از جلد اوورسیز اکوموڈیشن ڈیسک بنایا جائے جس میں بلدیہ، پولیس، ڈسٹرکٹ بار اور دیگر اداروں کے نمائندے شامل ہوں
عوامی ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اوورسیز کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے ظلم وناانصافی پرفوری ایکشن لے ۔۔

میرپور میں خواتین کیلئے ایک الگ پولیس سٹیشن کا قیام ناگزیر ہو چکا ۔ وویمن پولیس سٹیشن دیا جائے۔ حکومت جلد از جلد اس پر عمل درآمد کرے، تاکہ ہمارے برٹش کشمیریوں کو احساس ہو کہ یہ ریاست اور ادارے ان کے لئے کام کرنے کے بارے میں سنجیدہ بھی ہیں۔

Scroll to Top