مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل)معروف تجزیہ نگارعبدالمنان سیف اللہ نے کہا ہے کہ حکومت کے 6سے 9ممبران نے تنویر الیاس کے ہاتھ پر سیاسی بیعت کرلی ہےجبکہ متعدد ممبران اسمبلی بھی ان سے رابطے میں ہیں اور ان کے اشارے کے منتظر ہیں۔
کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالمنان سیف اللہ کا کہناتھا کہ آزاد کشمیر میں غیر یقینی کی سی صورتحال ہے ،سیاسی پارہ چڑھا ہوا ہے سیاسی جماعتوں میں بھی غیر یقینی صورتحال ہے ، ن لیگ والوں کو دیکھ کر لگتا ہے وہ ن لیگ کے نہیں پیپلزپارٹی والوں کو دیکھ کر لگتا ہے وہ پی پی کے نہیں ہیں اسی طرح پی ٹی آئی والوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ تحریک انصاف کے نہیں ہیں ۔
یہ خبربھی پڑھیں ۔سردار تنویر الیاس کا مستقبل روشن،صدارت یا وزارت ان کا انتظار کررہی ہے،غلام مصطفیٰ لالہ کی پیشگوئی
کسی کو کوئی پتہ نہیں کون دوست ہے اور نہیں ہے جبکہ اس ساری صورتحال میں تنویر الیاس متحرک ہیں چونکہ وہ زیرک سیاستدان ہیں ہر ایک سے رابطے میں رہتے ہیں ان کی افطار پارٹی میں تمام پارٹیوں کے افراد نے شرکت کی ۔
جب سے سابق وزیر اعظم تنویر الیاس آزاد کشمیر کی سیاست میں دوبارہ فعال ہوئے ہیں جتنی بھی صف بندیاں ہوئی تھیں وہ تہس نہس ہوگئی ہیں ۔ قانون ساز اسمبلی کے ممبران بڑی تعداد میں ان کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس آزادکشمیر کے سیاسی افق پر چھاگئے ،سیاسی مستقبل بارے بڑا انکشاف
بہت کم وقت میں تنویر الیاس نے تغیر وتبدل بھی دیکھے انہیں وزات عظمیٰ سے نکالا گیا تو ہم نے ان کے حق میں کوئی بڑا پروگرام نہیں دیکھا لوگوں کو لگ رہا تھا کہ وہ کشمیر کی سیاست سے غیر متعلق ہوچکے ہیں اب جبکہ وہ پھر فعال ہوئے ہیں تو بہت سے الیکٹیبلز بھی ان کے ساتھ ہیں جو صرف وقت کا انتظار کررہے ہیں۔
آزاد کشمیر میں اس وقت یہی سمجھ نہیں آرہی کہ حکومت کون ہے اور اپوزیشن کون ہے جو حقیقی اپوزیشن کے پانچ لوگ ہیں وہ صرف عمران خان کیلئے آواز اٹھاتے ہیں عوامی مسائل کے لئے کوئی آواز بلند نہیں کرتا البتہ پارک کے حوالے سے خواجہ فاروق نے آواز اٹھائی ۔
عبدالمنان سیف اللہ نے مزید کہا کہ عبدالقیوم نیازی کہتے ہیںکہ ہم رمضان کے بعد تحریک چلائیں گے اب پتہ نہیں وہ عوامی حقوق کی تحریک ہوگی یا عمران خان کی رہائی کی ہوگی وہ یہی بتانے سےقاصر ہیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔۔انوارالحق کا مزید رہنا ریاست کیلئے خطرناک، آزادکشمیر میں ان ہائوس تبدیلی لانا ہوگی، سردار تنویر الیاس
ان کا مزید کہنا تھا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بہت زیادہ فائدہ اٹھایا ہے ،وہ بہت متحرک ہیں لیکن ابھی تک انہوں نے انتخابی سیاست کا فیصلہ نہیں کیا ۔
تنویر الیاس سیاسی آدمی ہیں پاور پالیٹکس کرتے ہیں وہ ایسی سیاست کرتے ہیں جو انہیں اقتدار میں لے کر جائے ، ان کا کہنا تھا کہ تنویر الیاس اور عوامی ایکشن کمیٹی کبھی ایک نہیں ہو سکتے ، ایکشن کمیٹی والے نئے چہرے لے کر آرہے ہیں جبکہ تنویر الیاس کا انحصار ا لیکٹیبلز پر ہے ان کا اتحاد ممکن نظر نہیں آتا ۔
تنویر الیاس لوگوں کو اپنے ساتھ ملا رہے ہیں وہاں جہاں بھی جائینگے ان کے ساتھ الیکٹیبلز ہونگے اگر اکیلے کسی پارٹی میں گئے تو ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی ۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ عوام کی بڑی تعداد ہے تمام اضلاع میں لوگ ان کو فالو کررہے ہیں ،جو بھی عوامی حقوق کا نعرے لیکر نکلتے ہیں تو عوامی سپورٹ ان کے ساتھ ہوتی ہے ۔ایکشن کمیٹی میں یہ سوچ بھی ہے اگر ہم انتخابی سیاست میں چلے جاتے ہیں ڈلیور نہیں کر سکے تو کیا ہوگا۔