راولا کوٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی شفافیت پرسوال اٹھ گئے

راولاکوٹ( کشمیر ڈیجیٹل)آزاد کشمیر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی شفافیت پر اعتراضات اٹھنے لگے۔

بیوہ اور بے سہار وںکو مدد فراہم کرنے کے بجائے دیگر لوگوں کو نوازنے کا سلسلہ نہ تھم سکا۔

کشمیر ڈیجیٹل کی رپورٹ کے مطابق راولا کوٹ میں مستحق لوگ اس پروگرام سے مستفید نہیں ہورہے ہیں۔

متاثرہ خواتین کا کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مبینہ طور پر سرکاری ملازمین کو نوازا جاتا ہے انہیں پیسے دے دئیےجاتے ہیں ۔

 یہ خبر بھی پڑھیں ۔باغ میں بی آئی ایس پی دفاتر کے قیام کی راہ ہموار، چیئرپرسن روبینہ خالد کی منظوری

ہمیں پیسے نہیں دئیے جاتے بلکہ روز انہ چکر لگوائےجاتے ہیں کبھی کہا جاتا ہے کہ فلاں موبائل والے کے پاس جائو کبھی کیا تو کبھی کچھ کہا جاتا ہے ۔

دفتر کا عملہ پیسے دینے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لیتا ہے جبکہ جو لوگ مستحق نہیں ہیں انہیں امداد دی جاتی ہے مستحقین کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔

خواتین نے مزید کہا کہ اس چیز کی تحقیقات کی جائیں کہ مستحقین تک امداد کیوں نہیں پہنچ رہی ؟ارباب اختیار کو اس چیز کا نوٹس لینا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت مستحقین کو امداد ملنی تھی لیکن مستحق خواتین کو پیسے نہیں مل رہےجبکہ سرکاری ملازمین اور جن کے افراد بیرون ممالک ہیں انہیں امداد دی جارہی ہے ۔

Scroll to Top