حویلی : آزاد کشمیر کے ضلع حویلی میں گیم ریزرو کے جنگلات میں درختوں کی بے دریغ کٹائی کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث جنگلی حیات اور ماحولیاتی توازن شدید خطرے میں پڑ گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق محکمہ جنگلات کے افسران کی ملی بھگت سے موہری سید علی کمپارٹمنٹ نمبر 29 میں رات کی تاریکی میں درختوں کا صفایا کیا جا رہا ہے۔
کشمیر ڈیجیٹل کی تحقیقاتی ٹیم نے جب گیم ریزرو کا دورہ کیا تو وہاں بیاڑ کے کئی درخت الیکٹرک کٹر کی مدد سے کاٹے گئے پائے گئے۔ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی یہ سلسلہ جاری ہے جبکہ محکمہ جنگلات اس معاملے سے مکمل لاعلمی ظاہر کر رہا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کمپارٹمنٹ نمبر 29 کو جنگلی حیات اور جڑی بوٹیوں کے تحفظ کے لیے گیم ریزرو قرار دیا گیا تھا جہاں کسی بھی قسم کی کٹائی قانوناً ممنوع ہے۔ حیران کن طور پر محکمہ جنگلات کا عملہ مبینہ طور پر مقامی افراد کے ساتھ مل کر ان درختوں کی کٹائی میں ملوث پایا جا رہا ہے۔
سینئر صحافی حماد الحسنین بخاری نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ یہ عمل کئی برسوں سے جاری ہےاور یہاں قائم کی گئی جنگلات کے تحفظ کی کمیٹیاں خود اس کی تباہی کا سبب بن رہی ہیں۔ مقامی کمیونٹی خواتین کو درختوں کی کٹائی میں استعمال کر رہی ہے جن کی اپروچ ہی چھوٹے درخت ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ درختوں کی بے دریغ کٹائی سے نہ صرف جنگلی حیات کی بقا کو خطرہ ہے بلکہ اس کے نتیجے میں علاقے میں موسمیاتی تبدیلیاں بھی تیزی سے رونما ہو رہی ہیں جن کے اثرات نمایاں نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے محکمہ جنگلات پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ اس محکمے کے اہلکاروں کو درختوں کی کٹائی کا علم نہ ہو جبکہ واچر حضرات کی بڑی تعداد تحفظ پر مامور ہے۔
ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس غیر قانونی کٹائی کو فوری نہ روکا گیا تو نہ صرف جنگلی حیات کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا بلکہ ماحولیاتی توازن بھی بگڑ سکتا ہے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو فوری ایکشن لے کر ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے تاکہ قدرتی وسائل کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔