آزادکشمیر پر چوں چوں کا مربہ مسلط ،حکمرانوں کی ہٹ دھرمی انارکی کا سبب، میمونہ کیانی ایڈووکیٹ

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل )ممبران اسمبلی بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے سے اس لئے بھاگ رہے ہیں انکو پتہ ہے انکی سیاست تھانے کچہریوں تک محدود رہ جائے گی۔ریاست آزاد جموں و کشمیر’’آٹے اور بجلی‘‘ کیلئے آزاد نہیں کروایا بلکہ یہ ہمارے اسلاف نے بڑی قربانیاں دے کر حاصل کیا ہے، اس کو ایک محصوص ایجنڈا لے کر پروان نہ چڑھایا جائے۔ان خیالات کا اظہار مرکزی رہنما مسلم کانفرنس میمونہ کیانی نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

مسلم کانفرنس کشمیر کی سواد اعظم جماعت ہے جو تکمیل پاکستان کا مشن لے کر چلی تھی جس پر آج بھی اسی طرح ڈٹ کر کھڑی ہے ، ۔ آزادکشمیر میں انارکی کی بڑی وجہ حکومت کی نااہلی ہے ۔
آزادکشمیر میں چوں چوں کا مربہ مسلط ہے ، ان حکمرانوں کو نہیں پتہ کہ وہ کس جماعت سے ہیں ۔ غیر آئینی حکومت کی وجہ سے آزادکشمیر میں انارکی پھیلی ہوئی ہر جگہ احتجاجی کیمپ لگے ہوئے ہیں ، تعلیم ہو یا تربیت، معاش ہو یا معاشرت ہر جگہ انارکی کی فضا ء ہے ، جامعہ کشمیر کے حالات سب کے سامنے ہیں ۔

عوامی ایکشن کمیٹی چند دکانداروں کا جتھا،انتشار پھیلانا انکا مشن،پہلے اپنا قبلہ درست کریں ، میمونہ کیانی ایڈووکیٹ
ایک سوال کے جواب میں میمونہ کیانی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا عوامی ایکشن کمیٹی سب سے پہلے اپنا قبلہ تو درست کرے، وہ کس فورم سے کس حیثیت میں بات کر رہی ہے؟آیا وہ کوئی سماجی تنظیم ہےکوئی این جی او ہے کوئی سیاسی یا مذہبی تنظیم ہے یا پھر ریاست میں انارکی پھیلانے کا کوئی مشن ہے ۔ آئے روز ریاست کے اندر حکومتی رٹ کو چیلنج کرنا،انتشار پھیلانا ،جتھے بنا کر ہنگامہ کھڑا کرنا یہ سب کیا ہے ، پہلے عوامی ایکشن کمیٹی اپنی حیثیت کا تعین تو کرے ۔

یہ ایک چند دکانداروں کا جتھا بنا ہوا ہے جنہوں نے نوجوان نسل کے اذہان اور قلوب کو پراگندہ کرکے چھوڑ دیا ہے۔تحریک پاکستان، تحریک آزادی اورالحاق پاکستان کے حوالے سے کس قدر منفی اثر پڑا ہے ۔نوجوانوں کو خراب کیا جارہا ہے ۔ ماہ رمضان میں غیر مسلم بھی مسلمانوں کا حیا کرتے ہیں لیکن یہ دکاندار تو لوگوں کی کھال اتارنے سے بھی نہیں شرماتے ۔دودھ سے لیکر چینی چائے تک دو نمبر اشیاء فروخت کرتے ہیں تو یہ کیسے عوامی مسائل حل کرینگے۔ سیاسی جماعتوں کا فورم عوامی مسائل حل کیلئے بہترین پلیٹ فارم ہے ۔

ممبران اسمبلی بلدیاتی اختیارات دینے سے بھاگ رہے ہیں، طلباء تنظیموں کی بحالی سیاستدانوں کے مفاد میں نہیں، میمونہ کیانی

ایک سوال کے جواب میں میمونہ کیانی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ حکمران نہیں چاہتے کہ نچلی سطح سے قیادت اوپر آئے ۔ طلباء تنظیموں کی بحالی موجودہ سیاستدانوں کے مفاد میں نہیں اس لئے یہ سب رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں طلباء کا قومی سیاست میں اہم کردار ہے ۔ طلباء تنظیموں کی بحالی طلباء کے حقوق اور روشن کشمیر کیلئے ضروری ہے ۔طلباء تنظیموں کی بحالی مسلم کانفرنس کے منشور کا حصہ ہے اور ہر محاذ پر آواز بلند کرتی رہے گی ۔

ایک سوال کے جواب میں میمونہ کیانی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ممبران اسمبلی بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے سے اس لئے بھاگ رہے ہیں انکو پتہ ہے انکی سیاست تھانے کچہریوں تک محدود رہ جائے گی۔ ریاست آزاد جموں و کشمیر’’آٹے اور بجلی‘‘ کیلئے آزاد نہیں کروایا بلکہ یہ ہمارے اسلاف نے بڑی قربانیاں دے کر حاصل کیا ہے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ بلدیاتی اختیارات بحال کرے اور اقتدار نچلی سطح پر منتقل کرے تاکہ عوامی مسائل حل ہوں۔

میمونہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس برصغیر کی پہلی اسلامی سیاسی جماعت تھی جو تکمیل پاکستان کا مشن لے کر چلی تھی۔ یہ ریاست آٹے ، بجلی ، سبسڈی کیلئے نہیں حاصل کی گئی ، یہ ہمارے آبائو اجداد نے بڑی قربانیاں دے کر حاصل کیا ۔ یہ ہلڑ بازی ریاست کی رٹ کو چیلنج کررہی ہے اس سے اجتناب کرنا ہوگا۔

Scroll to Top