مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل )آزادکشمیر میں ترقی کےنام پر صاحب اقتدار طبقہ اپنی مراعات انجوائے کررہا ہے جبکہ شہری بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں ،ہسپتالوں کی حالت زار قابل رحم ہے ، مراکز صحت میں بڑے ڈاکٹروں کے بجائے ٹرینی طلباء شہریوں کی صحت اورزندگیوں سے کھیل رہے ہیں ۔
لوگ گھروں سے اپنے مریضوں کیساتھ کفن ساتھ لیکر آتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ یہاں کے ڈاکٹر صحت مند شخص کو بھی بستر مرگ تک پہنچا کر دم لیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار معروف سماجی شخصیت سوشل ایکٹیویسٹ غلام مصطفیٰ لالہ نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
سوشل ایکٹیویسٹ غلام مصطفیٰ لالہ کا کہنا تھا کہ بڑے عہدوں پر چھوٹا آدمی بیٹھا ہوا ہے اورچھوٹی کرسی پر بڑے آدمی کو بیٹھا رکھا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کا مستقبل روشن ہے!وہ تگڑے آدمی ہیں اور بڑا کھیل کھیلنا جانتے ہیں۔ مستقبل میں کسی اہم منصب پر ہوں گے۔سردار تنویر الیاس سیاسی بصیرت رکھتے ہیں وہ وزارت یا صدارت کا عہدہ سنبھالیں گے یہ میری پیشگوئی ہے ۔
سوشل ایکٹیویسٹ غلام مصطفیٰ لالہ کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت میں سردار تنویر الیاس نے ذکواۃ فنڈز پانچ ہزار بڑھا کر دس ہزار کردیا تھا ۔اسی طرح جہیز فنڈز پندرہ ہزار سے 65ہزار کردیا ۔جیسے ہی حکومت تبدیل ہوئی نئے وزیراعظم انوارالحق نے غریبوں کی امداد بند کردی ۔
آزادکشمیر میں ڈسپرین تک نہیں ملتی ، ڈاکٹروں کو تنخواہ مریضوں کو راولپنڈی ،اسلام آباد ریفر کرنے کی ملتی ہے
حکمران غریبوں کا بھی مال کھا رہے ہیں۔ غریبوں کوذکواۃ تک نہیں دی جارہی۔ اشرافیہ کے بچے باہر تعلیم حاصل کرتے ہیں انہیں نزلہ زکام لگ جائے تو بیرون ملک سے علاج کرواتے ہیں اور آزادکشمیر میں لوگوںکو ڈسپرین بھی نہیں ملتی ، یہاں ڈاکٹروں کو تنخواہ مریضوں کو راولپنڈی اسلام آباد ریفر کرنے کی ملتی ہے
وزیرصحت نثار انصر ابدالی کی اپنی صحت ٹھیک نہیں عوام کی صحت پر کیا توجہ دے گا،غلام مصطفیٰ لالہ
سوشل ایکٹیویسٹ غلام مصطفیٰ لالہ کا کہنا تھا کہ گھروں سے اپنے پائوں پر چل کرہسپتال پہنچنے والے دوسروں کے کاندھوںپر واپس لوٹتے ہیں۔ سی ایم ایچ کے ڈاکٹروں کی لاکھوں میں تنخواہیں، اورمریضوں کیلئے ادویات ناپید، ہسپتال میں سرنج تک میسر نہیں ۔ وزیرصحت نثار انصر ابدالی کی اپنی صحت ٹھیک نہیں تو اس نے عوام کی صحت پر کیا توجہ دینی ہے ۔لمبے بال رکھ کر بندہ صحت یاب نہیں ہوجاتا ۔
آزادکشمیر پولیس پنجاب پولیس کے نقش قدم پر چل پڑی جہاں دل چاہتا ہے عدالت لگا کر جزاوسزا کے فیصلے سنادیتی ہے
سوشل ایکٹیویسٹ غلام مصطفیٰ لالہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آزادکشمیر پولیس پنجاب پولیس کے نقش قدم پر چل پڑی ہے ۔ آزادکشمیر پولیس کا جہاں دل چاہتا ہے وہاں عدالت لگاکر سزواجزاء کے فیصلے سنادیتی ہے ۔ حالانکہ پولیس کا کام تفتیش کرنا ہے سزا یا جزادینا نہیں ۔ مظفرآبادپولیس کا مثالی کردار تھا ، بڑے اخلاق سے عوامی شکایات کا ازالہ کیا جاتا تھا لیکن جب سے پنجاب پولیس سے ٹریننگ لینا شروع کی آزادکشمیر پولیس کا رویہ اتناہی نیچے گرتا چلا گیا ۔
سوشل ایکٹیویسٹ غلام مصطفیٰ لالہ کا کہنا تھا کہانتظامیہ میں نوجوان لوگ کسی کو بھی نہیں مانتے یہ کنٹرول سے باہر ہیں۔ اگر صورتحال ایسی رہی تو حالات بہت خراب ہو جائیں گے۔مظفرآباد میں آئے روز چوریاں ہوتی ہیں، چوروں پر کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا، کیونکہ انتظامیہ ان سے بھتہ لیتی ہے اور انکے ساتھ ملی ہوئی ہے۔
اراضی خالصہ سرکار و شاملات دیہہ کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی