مظفرآباد :کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں تجزیہ کار عبدالمنان سیف اللہ کا کہنا تھا کہ عوام اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتی ہے اور ان کے مطالبات بعض اوقات جائز ہوتے ہیں اور کبھی ناجائز بھی، مگر اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ احتجاج کرنے والوں پر بلا تفریق عمرتشدد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری معاشرے میں مسائل کے حل کا راستہ مذاکرات ہوتے ہیں نہ کہ ریاستی جبر اور تشدد۔
تجزیہ کار کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ عوامی احتجاج کو دبانے کے لیے طاقت کا استعمال کرکے اپنی نااہلی چھپانے کی کوشش کر سکتی ہے لیکن حقیقت میں ایسا ممکن نہیں ہوتا۔ عوام حالات کو ایک وسیع تر تناظر میں دیکھتی ہے اور جب وہ ریاستی جبر کو محسوس کرتی ہے تو اس کے خلاف ردعمل مزید شدت اختیار کر جاتا ہے جو انارکی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔