فیصل راٹھور کا بیان پیپلزپارٹی کے سیاسی مستقبل کیلئے خطرہ، بلدیاتی نمائندوں کی تقسیم انوارالحق کا مشن، غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل )فیصل ممتاز راٹھور کا بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز نہ دینے کا بیان پیپلز پارٹی کے سیاسی مستقبل کیلئے خطرناک ہوگا۔ان خیالات کا اظہار سوشل ایکٹیویسٹ غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ نےکشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام سید غلام رضا کاظمی کیساتھ کیا ۔

غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو مضبوط کرنے کیلئے جہاں حکومت سنجیدہ نہیں وہاں بلدیاتی نمائندگان بھی نہیں ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے بلدیاتی نمائندوں کو کشمیر ہائوس اسلام آباد میں افطار ڈنر پر بلایا جس میں وزیراعظم گروپ کے بلدیاتی نمائندگان تو پہنچ گئے میں بلدیاتی نمائندوں کی بڑی تعداد یا تو موسم کی سختی یا راستوں کی بندش یا کسی اور وجہ سے نہیں جاسکے اور جو پہنچ گئے وہ انوارالحق کے کیمپ کا حصہ ہیں ۔

کچھ بلدیاتی نمائندے وزیراعظم کی گود میں بیٹھے ہیں اور وزیراعظم نے آج بلدیاتی پلیٹ فارم کو دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے ۔ وزیراعظم انوارالحق نے اپنے اس منشور پر کہ ڈیوائیڈ اینڈ رول کے تحت بلدیاتی نمائندوںکے اتحاد کو پاش پاش کرکے ان کی طاقت کو تقسیم کردیا ۔ کیونکہ جب تک بلدیاتی نمائندے متحد ہیں اس وقت تک وہ حکومت کیلئے چیلنج ہیں اور جس دن یہ تقسیم ہوگئے تو حکومت ان پر بھاری ہوجائے گی ۔

غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کو کمزور کرنے کیلئے قوم کو تقسیم کیا گیا۔ وزیربلدیات فیصل ممتاز راٹھور کا بیان پیپلزپارٹی کی سیاسی موت ہے ۔ ماضی کی حکومتوں نے بلدیاتی سکیموں کو سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کرکے قومی مفادات کو نقصان پہنچایا ۔ بلدیاتی نمائندوں کے دس لاکھ کا آڈٹ کرکے فیصل ممتاز راٹھور ایک بلنڈر مار رہے ہیں ، وزراء کروڑوں روپے کے منصوبوں میں گھپلے کرجاتے ہیں اور بلدیاتی نمائندوں کے دس لاکھ کے کیا آڈٹ کرینگے اڈٹ بلدیاتی نمائندوں کا نہیں وزرائے حکومت کا ہونا چاہیے کہ انہوں نے یہ اتنے بھاری فنڈز کہاں خرچ کئے۔

غلام اللہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پر سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے بجائے حالات کو سنبھالنے کے وہ تشدد پر اتر آئے ہیں یہ صورتحال ریاست مخالف بھی جا سکتی ہے وزیراعظم انوارالحق کو چاہیے کہ وہ استعفیٰ دے دیں۔

غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ریاست کے بااثر مافیا کی پونچھ پر پائوں جس نے بھی رکھا وہ ریاست میں رہنے کے قابل نہیں رہا ۔ کمشنر مظفرآباد مسعودالرحمن نے گزشتہ عرصے میں عندیہ دیا تھاکہ وہ اپریل میں مظفرآباد کے پانچ نالوں میں ہونیوالی غیر قانونی تعمیرات کیخلاف آپریشن کریں گے تو حکومت میں بیٹھے بااثر لوگوںنے کمشنر مظفرآباد کا پونچھ ڈویژن تبادلہ کروا کر اس مشن کو ہی پس پشت ڈال دیا۔دوسری جانب مدینہ مارکیٹ کی بااثر ترین شخصیات کی پراپرٹی پر ہاتھ پڑنے جارہا تھا ۔ کمشنر مسعود الرحمن کو مظفرآباد صاف کرنے کی مہم گلے پڑ گئی اور ان کا تبادلہ کردیا گیا۔

Scroll to Top