مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس آزاد کشمیر کے سیاسی افق پر چھائے ہوئے ہیں، مستقبل میں کیا فیصلہ کرنے جا رہے ہیں؟ تجزیہ کار عبدالمنان سیف اللہ نے سردار تنویر الیاس کے سیاسی مستقبل بارے بڑا انکشاف کردیا ۔
عبدالمنان سیف اللہ نے سرکاری تعلیمی اداروں اور تنخواہ دار اور مزدور طبقے کی تنخواہ میں اضافے پر بھی سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کو مختلف تجاویز بھی پیش کی ہیں۔
تجزیہ کار عبدالمنان سیف اللہ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی توجہ میں آزاد کشمیر کے سرکاری سکولوں کی طرف دلانا چاہتا ہوں، سرکاری سکولوں میں اساتذہ اکثر غیر حاضر رہتے ہیں، انکے خلاف کارروائی کی جائے، تاکہ نظام تعلیم بہتر ہو سکے۔
دوسری جانب تجزیہ کار عبدالمنان سیف اللہ نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان کے سیاسی مستقبل کے بارے میں آزادکشمیر میں مختلف خبریں اور افواہیں پھیل رہی ہیں ۔ سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے استحکام پاکستان پارٹی چھوڑ کر پیپلزپارٹی تو کبھی مسلم کانفرنس میں جانے کی خبریں گردش کررہی ہیں۔سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے گھر سیاسی کارکنوں کا تانتا بندھا ہوا ہے ۔
پی ٹی آئی کے منحرف ارکان بھی سردار تنویر الیاس کیساتھ رابطوں میں ہیں ۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کےبعد سردار تنویرالیاس آزادکشمیر کے سیاسی افق پر چھاگئے ہیں ۔ دیگر سیاسی جماعتوں کی قیادت بھی سردار تنویر الیاس کیساتھ رابطے کررہی ہے ۔لیکن رابطوں کے سلسلے یہ بتارہے ہیں کہ آئندہ چند ماہ میں سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان پیپلزپارٹی کو جوائن کرلیں ۔
وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کی جانب سے تعلیمی پیکیج کے حوالےسے جو اعلان کیا گیا یہ اچھا عمل تو ضرور ہے مگر2016 میں بھی ایک تعلیمی پیکیج لایا گیا ہے ۔2005 کے زلزلے میں2718 ایسے تعلیمی ادارےہیں جو زلزلے میں تباہ ہوگئے تھے ان میں سے آٹھ سو 800 تعلیمی ادارے تاحال تعمیر نہیں ہوسکے ۔ اور لگ بھگ 3 لاکھ طلباء وطالبات جو کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں وہ بھی کسی چھت کےنیچے اپنی تعلیم مکمل کرسکیں ۔
تجزیہ کار عبدالمنان سیف اللہ کا کہنا ہے کہ نئے تعلیمی پیکیج میں جہاں نئے اساتذہ کی انٹری ہوگی وہاں پرانے اساتذہ کی کارگزاری پر نظررکھی جائے جہاں سینکڑوں اساتذہ گھر بیٹھے قومی خزانے سے تنخواہیںلے رہے ہیں مگر ان پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے ۔
تجزیہ کار عبدالمنان سیف اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت آزادکشمیر نے اپنے ایک نوٹیفکیشن میں مزدوروں کی دیہاڑی کم سے کم 1400 اور ماہانہ تنخواہ 37000 کردی گئی ہے یہ ایک اچھا عمل ضرور ہے مگر موجودہ حالات کے تناظرمیں جہاں مہنگائی کا طوفان ہے اور دن بہ دن مہنگائی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ایک دیہاڑی دار مزدور یا ماہانہ تنخواہ دار طبقے کیلئے یہ انتہائی کم ہی سہی لیکن اس پر عملدرآمد وقت کی ضرورت ہے اور اس پر عملدرآمد کون کروائے گا۔ حکومت کو سختی سے عملدرآمد کروانا ہوگا ۔
ایس ایس پی ریاض حیدر بخاری ان ایکشن، محکمہ پولیس میں اکھاڑ پچھاڑ، 12 ایس ایچ او ز تبدیل