سدھنوتی(سخاوت سدوزئی)آزاد جموں کشمیر میں سدھنوتی بلوچ کی یوسی ہمروتہ کے ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کے شہری آج کے جدید دور میں بنک برانچ کی سہولت سے محروم ہیں۔
آن لائن رقوم کے لین دین،پنشن،فیس اور دیگر ادائیگیوں اور وصولیوں کے لیے انھیں تتاپانی،کوٹلی،ہجیرہ،بیٹھک بلوچ کے دور دراز بنکوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
کشمیر ڈیجیٹل سے دوران خصوصی گفتگو شہریوں کا کہنا تھا کہ آج کے جدید دور میں یوسی ہمروتہ و بساڑی کا ایک بڑا حصہ ملک و بیرون ملک بسلسلہ روزگار مقیم ہے۔جنھیں رقوم کے لین دین میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔
بیرون ملک سے آئی رقوم کے حصول کے لیے بزرگ شہریوں کو گھنٹوں سفر کرنا پڑتا ہے۔مہنگائی کے اس دور میں دور دراز جانا بھی محال ہوچکا ہے۔ ہم سٹیٹ بنک اور نیشنل بنک آف پاکستان کی اعلی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یونین کونسل ہمروتہ کے مرکز ٹھنڈی کسی میں نیشنل بنک آف پاکستان کی برانچ کھولی جائے تاکہ شہری دور دراز کے بجائے اپنی رقوم قریب ترین بنک برانچ میں منگوا سکیں
۔آن لائن رقوم کے لین دین،پنشن اور فیس سمیت دیگر ادائیگیوں اور وصولیوں میں انھیں آسانی ہوسکے۔بنک برانچ آنے سے مقامی سطح پر شہریوں کو روزگار کی فراہمی کے علاوہ سہولت بھی یقینی ہوسکے۔
شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ حکومت آزاد جموں کشمیر دی بنک آف آزاد جموں کشمیر کی برانچ بھی یہاں کھولنے کے لیے اقدامات اٹھائے تاکہ شہری بآسانی رقوم کے لین دین کو یقینی بنا سکیں۔
پنجاب بھرکے سرکاری اور نجی کالجز میں بھارتی گانوں پر رقص پر پابندی عائد