وادی لیپہ( جی ایم بخاری) وادیِ لیپہ کے علاقے نوکوٹ میں لکڑی سے تعمیر شدہ شاندار وتاریخی 5 منزلہ منفرد طرزتعمیر کی وجہ سے قابل دیدمکان خطرے سے دوچار ، حکومتی کمیٹی کوئی اقدامات نہ اٹھا سکی۔
کشمیر ڈیجیٹل کی رپورٹ کے مطابق 5منزلہ یہ قدیم عمارت کئی دہائیوں سے اپنی اصل حالت میں قائم ہے مگر حکومتی بے حسی کے باعث یہ ثقافتی ورثہ زوال پذیر ہے۔
مکان کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس میں کسی قسم کی کیل( لوہے کی) استعمال نہیں کی گئی، مکمل دیودار اور کائل کی لکڑی سے بنا یہ مکان برفانی طوفانوں سے متاثر ہوا نہ ہی 2005 کے زلزلے سےاس کو نقصان پہنچا۔
تین سال قبل آزاد کشمیر اسمبلی کے سپیکرچوہدری لطیف اکبر نے اسے محفوظ کرنے کا اعلان کیاجس پر حکومتی کمیٹی بھی بنی لیکن کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جا سکے۔
یہ تاریخی ورثہ نہ صرف وادی لیپہ بلکہ پورے آزاد کشمیر کی ثقافت کی علامت ہے۔ اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو یہ نایاب عمارت تاریخ کا حصہ بن کر رہ جائے گی۔
سابق امیدوار اسمبلی شوکت جاوید میرنے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر لطیف اکبر کی تحریک پر کمیٹی قائم کی گئی ، لیپہ میں میٹنگ کے دوران عمارت کے مالک سے بھی معاملات طے پا گئے تھے،بدقسمتی معاملہ ابھی تک فائلوں کی ہی نذرہے۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی آزادکشمیر کا ایک لاکھ نوجوانوں کو فری لانسنگ ٹریننگ دینے کااعلان