مظفر آباد( کشمیر ڈیجیٹل) طلبہ کو درپیش مسائل کے پیش نظر’’طلبہ ایکشن کمیٹی‘‘کے قیام کا فیصلہ کر لیا گیا۔جامعہ کشمیر کے طلبہ کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر کو برطرف کیا جائے ورنہ ریاست بھر میں پھرپور ردعمل دیں گے۔
طلبہ ایکشن کمیٹی مظفرآباد کے رہنمائوں صہیب جاوید،علی شمریز عدنان سلہریا نے مظفر آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ وائس چانسلر کی ایما پر طلبہ پر تشدد کیا گیا۔
اب ریاست بھر میں طلبہ کی مرکزی ایکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا،جس کے لیے میرپور،پونچھ اور مظفرآباد ڈویژن کی تمام طلبہ تنظیموں پر مشتمل مشاورتی اجلاس جلد بلا کر باقاعدہ اعلان کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کلیم عباسی نے یونیورسٹی میں ایس ایچ او کا کردار ادا کیا،کلیم عباسی کے عرصہ تعیناتی کے دوران آنے والے تمام سکالر شپس،سپورٹس فنڈ کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی جائے۔
ایک ہفتہ میں وائس چانسلر کی برطرفی سمیت ضلعی انتظامیہ کا تحریری طور پر طلباء سے معافی نامہ ودیگر نامہ جات پر عمل نہ ہوا تو مشاورت کے بعد بھرپور عمل دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نو سال سے یونیورسٹی سے چمٹتے ہوئے وائس چانسلر کو اگر برطرف نہ کیا گیا تو ریاست بھر کے طلبہ اس پر اپنا سخت لائحہ عمل دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ یونین الیکشن شیڈول کے حوالے سے حتمی لائحہ عمل سمیت ریاست بھر میں مفت تعلیم کی سہولیات ، تعلیمی اداروں کی بہتر ی،ڈویژنل بورڈ کے قیام پر بھی جلد لائحہ عمل دیں گے۔
طلبہ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ آئندہ کوئی اس طرح یونیورسٹی کے اندر داخل ہوا تو پھر وہ واپس باہر نہیں آئیگا۔ریاست کے طلبہ کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے طلبہ پر تشدد ریاستی دہشت گردی ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛ایکشن کمیٹی یونیورسٹی طلبہ کیساتھ کھڑی ہوگئی، حکومت کو دھمکی بھی دیدی