بلدیاتی نمائندگان کو مزید فنڈز کی فراہمی میں عدالتی فیصلہ رکاوٹ ، کسی کو انتشار نہیں پھیلانے دینگے،وزراء آزادکشمیر حکومت

مظفرآباد( نمائندگان کشمیر ڈیجیٹل ) آزادکشمیر کے وزراء نے کہا ہے کہ ریاست میں انتشار پھیلانے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائیگی،بلدیاتی نمائندگان کو مزید فنڈز کی فراہمی میں عدالتی فیصلہ رکاوٹ ہے۔

موسٹ سینئر وزیر کرنل (ر)وقار احمد نور، وزیر اطلاعات پیرمحمد مظہر سعید وزیر لوکل گورنمنٹ فیصل ممتاز راٹھور نے دیگر وزراء کے ہمراہ مظفر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مثبت تنقید کا خیر مقدم کرتے ہیں، صحافی حکومت کے اچھے کاموں کو بھی اجاگر کریں۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا عدالتی فیصلوں، حکومتی احکامات اور قانون سازی میں فرق سمجھ کر معاملے کی تحقیق کے بعد خبر نشر کرے۔ بغیر تحقیق خبر کی اشاعت صحافت کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

حکومت مذاکرات پر یقین رکھتی ہے، ریاست میں نفرت کے فروغ اور انتشار پھیلانے کی ہر گز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عوام سوشل میڈیا کی افواہوں پر کان نہ دھریں اور صحافی بغیر تحقیق کے خبر نشر کرنے سے گریز کریں۔

پریس کانفرنس میں نثار انصر ابدالی،میاں عبدالوحید ایڈووکیٹ، عبدالماجد خان، اظہر صادق، چوہدری قاسم مجید بھی موجود تھے۔

پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ حکومت کی صحت کے شعبے میں خصوصی دلچسپی سے ہسپتالوں کی حالت بہتر ہوئی ہے۔ حکومت نے موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیب سے عوام کو معیاری اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق اشیاء خوردونوش کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیب کی مخالفت مافیاز کی حمایت عوام دشمنی کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا اسمبلی ممبران کی تنخواہوں پر تنقید قبل از وقت اور بلا جواز ہے ابھی صرف فنانس کمیٹی کی تجویز سامنے آئی ہے۔

سینئر وزیر کرنل(ر) وقار احمدنور نے کہا کہ پونچھ میں ناخوشگوار واقعے کے نتیجے میں اے ایس آئی شہید ہوا جس پر انتہائی افسوس ہوا ہے۔ حکومت ملوث مجرموں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتے گی۔

وزیر لوکل گورنمنٹ فیصل راٹھور نے کہا کہ حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی اور بلدیاتی نمائندگان کے ساتھ کامیاب مذاکرات کئے اور آئندہ بھی مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتی ہے۔ بلدیاتی نمائندگان کو ایک ارب روپے ترقیاتی فنڈز فراہم کئے۔ مزید ایک ارب فراہم کرنے میں عدالتی فیصلہ رکاوٹ ہے۔

وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ پنجاب اور وفاق کی طرز پر اسمبلی ممبران کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز فنانس کمیٹی کے سامنے آئی ہے جس کو زیر غور لایا جا رہا ہے۔ فنانس کمیٹی سپیکر اسمبلی کی سربراہی میں ہے۔

مزدور کی کم سے کم تنخواہ 37 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا ہے۔ 37 ہزار سے کم تنخواہ پر متعلقہ فورم پر کارروائی کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فنڈزنہ ملے تو اسمبلی کے باہر دھرنا، انٹری پوائنٹس بند کردینگے، بلدیاتی نمائندوں نے خبردار کردیا

Scroll to Top