اسلام آباد: صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر اپنا نمائندہ مقرر کرے اور اس دیرینہ تنازع کے حل کے لیے عملی کردار ادا کرے تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور ان کے درمیان کوئی بھی معمولی یا بڑا واقعہ سنگین جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوانِ صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں آسٹریا کی سفیر اینڈریا وکی (Andrea Wicke) سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کو انفرادی سطح پر بھی مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنا چاہیے، بالخصوص آسٹریا جو انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے بہترین ریکارڈ رکھتا ہے اسے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو رکوانے اور مسئلے کے حل کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: 14 مارچ 2025 کو مکمل چاند گرہن: پاکستان میں مشاہدہ ممکن نہیں
صدر آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ لہٰذا عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خاتمے اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔