تنویر الیاس کا آئی پی پی چھوڑنے کا فیصلہ، اہم ملاقاتوں میں مستقبل کا تعین بھی کر لیا؟

مظفرآباد (کشمیرڈیجیٹل) آزاد کشمیرکے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس نے استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ، جلد نئی پارٹی میں شمولیت متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیرکے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس نے سپریم کورٹ سے اپنی نااہلی ختم ہونے کے بعد استحکام پاکستان پارٹی چھوڑ کر نئی پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیاہے۔

استحکام پاکستان پارٹی آزادکشمیر کے صدر سردار تنویرالیاس نے گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی، مسلم کانفرنس کے رہنمائوں سے اہم ملاقاتیں کی ہیں۔

یاد رہے کہ سردار تنویرالیاس خان 2021 کےانتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر باغ سے الیکشن لڑ کر منتخب ہوئے تھے اور حکومت سازی میں وزیراعظم کے امیدوار تھے۔

حکومت کی تشکیل کے وقت تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے سردار قیوم نیازی کا نام وزیراعظم کیلئے دیدیااور انہیں کابینہ میں موسٹ سینئر وزیر بنایا گیا اور بیرسٹر سلطان محمود کو صدر ریاست بنا کر راضی کیا گیا۔

وفاق میں عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد سردار تنویر الیاس نے علی امین گنڈاپور کیساتھ مل کر اپنی ہی پارٹی کے وزیراعظم سردار قیوم نیاز ی کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کروادی اور ممبران اسمبلی بھی ان کیساتھ کھڑے ہو گئے۔

قیوم نیازی کو ہٹا کر سردارتنویر الیاس وزیراعظم بنے،بعد ازاں ججز کیخلاف ایک تقریر پر آزادکشمیر ہائیکورٹ نے انہیں نااہل قرار دیدیاتھا، گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے ان کی نااہلی ختم کردی ہے۔

مسلم کانفرنس میں شمولیت کا قوی امکان

ذرائع کے مطابق سردار تنویر الیاس ریاستی جماعت مسلم کانفرنس میں شمولیت کا فیصلہ کرسکتےہیں،اگر سردار تنویر الیاس مسلم کانفرنس میں شامل ہوئے تو ریاستی جماعت کو ایک نئی قوت ملے گی جو ایک نشست تک محدود ہوچکی ہے۔

سیاسی مستقبل کے تعین کیلئے مشاورت جاری ہے، ترجمان سردار مشعل کی وضاحت

ادھر استحکام پاکستان پارٹی آزادکشمیر کے ترجمان سردار مشعل یونس نے خبروں پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سردار تنویر الیاس خان فی الحال استحکام پاکستان پارٹی آزادکمشیر کے سربراہ ہیں اورسیاسی مستقبل کے حوالے سے مشاورت وملاقاتیں کررہے ہیں۔

مشعل یونس کے مطابق آزادکشمیر کی سیاسی قیادت سمیت پاکستان کی کئی شخصیات نے بھی سردار تنویرالیاس سے رابطہ کیا ہے اور شمولیت کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ آزادکشمیر کی بدلتی صورتحال،ریاست کو درپیش چیلنجز ،ریاستی عوام کی توقعات اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی آس وامید کو مدنظر رکھ کر کیا جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں: بیس ماہ میں ایسےکام کیے جن کی ریاست کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، چوہدری انوار الحق 

Scroll to Top