مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل )جامعہ کشمیر کے طلبا کا فیسوں میں اضافے کیخلاف احتجاج دن بھر جاری رہا ، دوران احتجاج جامعہ کشمیر کے حکام نے پولیس کو طلب کرلیا۔ اس سے قبل جامعہ کشمیر حکام اور طلباء کے درمیان مذاکرات ہوئے جو آخری مراحل میں تھے کہ طلباء کے ایک گروپ نے یونیورسٹی گیٹ پرقبضہ کرلیا ۔
امن وامان کو برقرار رکھنےکیلئے مظفرآباد پولیس نے طلباء پر لاٹھی چارج شروع کردیا۔ پولیس کی طلباء پر شدید شیلنگ ۔جامعہ کے مین گیٹ پر تصادم سے متعدد طلباء زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے متعدد طلباء کو گرفتار کرلیا۔جامعہ کشمیر میں فیسوں میں اضافے کے خلاف جاری ہڑتال کے دوران حالات کشیدہ ہوگئے۔
طلبا کے احتجاج پر قابو پانے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں متعدد طلبا زخمی ہوگئے۔مظفرآباد پولیس نے متعدد طلباء کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا۔کشمیر ڈیجیٹل کی رپورٹ کے مطابق فیسوں میں اضافہ کیخلاف طلبا ء احتجاج کر رہے تھے کہ جامعہ کشمیر کے مرکزی دروازے پر پولیس اور طلبہ میں تصادم ہوا
طلبا کی طرف سے پولیس پر پتھرائو بھی کیا گیا ،پولیس کی طرف سے لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ سے متعدد طلبا زخمی ہوگئے ، کچھ طلباء کو پولیس نے گرفتار بھی کرلیا ، یونیورسٹی کا مین گیٹ میدان جنگ بن گیا ۔ یونیورسٹی کا عملہ عمارت میں محصور ہوکررہ گیا ۔ جب مظاہرین نے احتجاج کو وسعت دی تو پولیس نے سخت کارروائی کرتے ہوئے کئی طلبا کو گرفتار کر لیا۔
رمضان المبارک کے دوران پولیس کے اس سخت ردعمل پر طلبا تنظیموں اور سول سوسائٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیاہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے پرامن احتجاج کر رہے تھے، لیکن انتظامیہ نے ان کے مطالبات سننے کے بجائے طاقت کا استعمال کیا۔
جامعہ کشمیر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ طلبا کے مسائل حل کرنے کیلئے تیار ہے تاہم کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب، طلبا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گے۔
فیسوں میں اضافے کیخلاف جامعہ کشمیر کے طلبا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج، متعدد زخمی