آزادکشمیر میں الیکشن کب ہوں گے؟ملک ظفر نے بڑی خبر دیدی

مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل) آزاد کشمیر وزیر ہائیر ایجوکیشن ملک ظفر کا کہناہےکہ میرا نہیں خیال کہ آزاد کشمیر میں اس وقت کوئی نئی سیاسی جماعت بنے گی،فاروڈ بلاک کے 24 اراکین، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اراکین وزیر اعظم کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ا ن کا کہنا تھا کہ عوام کی عدالت میں پانچ سالہ کارکردگی لے کر جائیں گے اور اس وقت کی جو سیاسی صورتحال بن رہی ہوگی اس کے مطابق لائحہ عمل طے کرینگے ۔

کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر حکومت کا کہناتھا کہ الیکشن میں ڈیڑھ سال رہ گیا ہے ابھی دو بجٹ باقی ہیں،قبل از وقت الیکشن کسی کی خواہش ہوسکتی ہے ،مینڈیٹ پانچ سال کیلئے ملتا ہے ، الیکشن وقت پر ہوں گے اور اسی میں عوام کی بہتری ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف انجمنیں حقوق کے نام پر قائم ہیں لیکن حقوق کے ساتھ فرائض بھی ہوتے، فرائض کی جب بات آتی ہے تو اس سے سارے غافل ہیں ،تاجروں نے بھی اپنی انجمن قائم کرلی ہے،تاجر اپنے بچوں کی خواہشات پوری کرنے کیلئے دس نمبر چیزیں لاتے تھے ہمیں دونمبری کو روکنے کیلئے وسائل چاہیے تھے، جب تک لیبز نہیں ہونگی تو زبانی باتوں سے کچھ نہیں ہوسکتا اب ہماری لیبز فنکشنل ہیں دو نمبری روکیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق آزاد کشمیر کے لوگوں کے مسائل کودیکھتے ہوئے وفاق سے فنڈز لائے اور اس چیز کوکچھ لوگوں نے کیش کرانے کی کوشش کی ۔ اگر انجمنوں کو زیادہ شوق ہے تو وہ انتخابات میں آئیں اور لوگوں کا مینڈیٹ لیں ۔
ملک ظفر کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں سوشل میڈیا کا مثبت استعمال نہیں کیا جاتا ،بیرون ممالک لوگ گھر بیٹھ کر کام کرتے ہیں بینکنگ کرتے ہیں سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کیا جاتا ہے لیکن آزاد کشمیر میں سوشل میڈیا نے انارکی کی سی صورت اختیار کی ہوئی ہے ،سب سے بڑا مسئلہ فیک اکائونٹس کا ہے کچھ قوتیں بیرون ملک بیٹھ کر جعلی اکائونٹس بنا کر ریاست میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کررہی ہیں ۔

وزیر حکومت کامزید کہنا تھا کہ فیک اکائونٹس کو بے نقاب کرنے کیلئے کرنل (ر) وقار نور کی سربراہی میں کمیٹی بنائی ہوئی ہےپولیس آفیسرز کی بھی معاونت لے رہے ہیں بہت جلد بہتری آئے گی ،آہستہ آہستہ ان سب مسائل پر قابو پا لیں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس سے بچنے کیلئے بھی مافیا سرگرم ہے ،آزاد کشمیرکے تاجر دو نمبر نہیں دس نمبر چیزیں لاتے تھے اس دونمبری کو روکنے کیلئے جب تک آپ کے پاس وسائل نہیں ہونگے تو زبانی باتوں سے کچھ نہیں ہوسکتا۔

آزاد کشمیر کے تاجر ا گر پچاس فیصد ٹیکس دیں تو ریاست کو35 سے 40 ارب سالانہ آمدن مل سکتی ہے اپنے آپ کو ٹیکس نیٹ میں نہ لانے کیلئے بھی مافیا سرگرم ہے ۔آج ہر ضلع میں ہماری لیبز فنکشنل ہوگئی ہیں ،اب عوام کو معیاری اشیا ء کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ،وزیر اعظم کی قیادت میں ہم محنت کررہے ہیں بہت جلد تمام مسائل پر قابو پالیں گے ۔

Scroll to Top