مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)سیاسی جماعتوں نے عوامی ایکشن کمیٹی کا الیکشن میں راستہ روکنے کیلئے قبل از وقت انتخابات کروانے میں اتفاق کر لیا۔وزیراعظم کی کارکردگی صفر ہے اور ان کے ساتھ موجود ممبران اسمبلی اس وقت وزیراعظم کے خلاف قبر سیاسی کھودنے میں مصروف ہیں۔میری معلومات کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر کیلئے عید الفطر قربانی کی عید ہو گی اورچوہدری انوارالحق وزیراعظم نہیں رہیں گے۔ان خیالات کا اظہار سوشل ایکٹیویسٹ غلام اللہ اعوان نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں سید غلام رضا کاظمی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے غلام اللہ اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم انوارالحق کے صرف جانے کی باتیں ہی نہیں ہورہی ہیں بلکہ آزادکشمیر بھر میں قبل از وقت الیکشن کی باتیں ہورہی ہیں ۔ اس وقت تو عوام کو وزراء کی فوج ظفرموج وزیراعظم انوارالحق کیساتھ کھڑے نظرآتے ہیں لیکن اندر سے تمام وزراء اپنے مفادات حاصل کرکے سائیڈلائن لگنے کے چکر میں ہیں اور یہ وزیراعظم کی سیاسی قبر کھودنے میںمصروف ہیں۔
غلام اللہ اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن آزادکشمیر میں ہے ہی نہیں اور نہ اپوزیشن اتنی تگڑی ہے کہ وزیراعظم کو ہٹانے کی سکت رکھتی ہو ۔ اگر وزیراعظم انوارالحق کیخلاف کوئی سازشیں کررہا ہے تو ان کے اردگرد مفادات لینے والے وزراءہی ہیں جو الیکشن سے قبل عوام کے سامنے اپنی فیس سیونگ کیلئے کچھ نہ کچھ اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں تاکہ الیکشن سے قبل عوام کے درمیان جاسکیں ۔ وزرائے کرام نے ماہ رمضان میں ہی ٹھان لی ہے کہ وہ عید کے بعد قربانی کیلئے وزیراعظم کو پیش کردیں گے ۔
غلام اللہ اعوان کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں کوئی فاروڈ بلاک نہیں بننے جارہا ہے بلکہ وزیراعظم انوارالحق کےساتھ کھڑا سارے کا سارا دھڑا لگ ہوجائے گا۔ وزیراعظم کے پاس کوئی ممبران اسمبلی نہیں ہیں۔عوامی ایکشن کمیٹی کا راستہ روکنے کیلئے پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن ، مسلم کانفرنس ، پی ٹی آئی قبل از وقت الیکشن کی جانب جانے کیلئے تیار بیٹھی ہیں۔انہیں معلوم ہے کہ اگر الیکشن سے قبل عوامی ایکشن کمیٹی بطور سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہوجاتی ہے تو ان کا دھڑم تختہ ہوجانا ہے اور عوام نے انکو ووٹ نہیں دینا اور آئندہ سارا سیٹ اپ عوامی ایکشن کمیٹی کے ہاتھ میں ہوگا۔ یہ سیاسی جماعتیں اندرخانہ سب ملی ہوئی ہیں اور یہ عوامی ایکشن کمیٹی سے خوفزدہ ہیں۔
غلام اللہ اعوان کا کہنا تھا کہ وزراء اور ممبران اسمبلی عوامی ایکشن کمیٹی سے سخت خائف ہیں اور اپنے حلقے میں جانے سے خوفزدہ ہیں ۔ کیونکہ انہیں اپنے اپنے حلقوں میں سخت مزاحمت کا سامنا ہے ۔ اس لئے ان سب نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ عوامی ایکشن کمیٹی کا راستہ روکنے کیلئے قبل از وقت الیکشن کا اعلان کریں تاکہ آگے ریاست ان کے ہاتھ میں رہے ۔