جہلم ویلی، باغ، نیلم میں برفباری کے بعد زندگی منجمد، سڑکیں بند، تعلیمی تعطیل کا اعلان، بجلی غائب

آزاد کشمیر میں حالیہ بارش اور برفباری کے بعد بیشتر علاقوں میں نظام زندگی متاثر ہو چکا ہے۔ کئی اہم شاہرات مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہیں تاہم بعض علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور برفباری کے باعث راستے تاحال بند ہیں۔ شدید سردی کی لہر برقرار ہے جبکہ وادی نیلم سمیت کئی مقامات پر بجلی اور مواصلاتی نظام بھی متاثر ہے۔

مظفرآباد میں شاہراہِ کوہالہ، لوہار گلی، نیلم اور جہلم ویلی کی مرکزی شاہرات ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بحال کر دی گئی ہیں۔ تاہم، مظفرآباد-نوسیری روڈ دھنی واٹر فال کے قریب لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہے۔ پیر چناسی تک کا راستہ مکمل بحال کر دیا گیا ہےالبتہ وہاں برف کی موٹی تہہ موجود ہےجہاں سراں کے مقام پر چار انچ اور پیر چناسی ٹاپ پر چھ انچ برف پڑ چکی ہے۔

جہلم ویلی میں چکار براستہ سدھن گلی باغ، نون بگلہ میرا خورد اور رحیمکوٹ روڈ پر برفباری کے باعث آمد و رفت معطل ہےجبکہ شاہراہِ لیپہ بھی برفباری کی وجہ سے بند ہے۔ شدید سردی کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ باغ میں بھی سدھن گلی، لس ڈنہ اور گنگا چوٹی جانے والے راستے بند ہیں اور تعلیمی سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں۔راولا کوٹ میں برفباری اور بارش کا سلسلہ رک چکا ہے اور مرکزی شاہرات بحال ہیں، تاہم تولی پیر روڈ ابھی تک بند ہے۔

وادی نیلم میں موسم اب بھی ابر آلود ہے اور شدید برفباری کے باعث مین شاہراہ نیلم سفر کے لیے موزوں نہیں۔ باڑیاں سے آٹھمقام تک جزوی طور پر ٹریفک بحال کر دی گئی ہےمگر تین سے چار انچ برف کے باعث سڑکیں انتہائی پھسلن کا شکار ہیں جو کسی بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔ دوپہر کے بعد موسم جزوی طور پر بہتر ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: برفباری کے بعد راستے خراب ، تعلیمی ادارے بند، سردی کی شدت برقرار

ادھرنیلم کے اکثر علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے جبکہ بعض مقامات پر موبائل سروس بھی متاثر ہے۔ اس وقت ضلعی ہیڈکوارٹرز میں سات سے آٹھ انچ، لوات بالا میں دو فٹ، کیل میں اڑھائی فٹ اور جانوائی و بالا علاقوں میں چار فٹ تک برفباری ریکارڈ کی جا چکی ہے جبکہ تمام لنک روڈز بند ہیں.

انتظامیہ نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ برف ہٹانے کا کام جاری ہے تاکہ معمولاتِ زندگی جلد از جلد بحال ہو سکیں۔

Scroll to Top