موبائل لیبارٹریاں بنانے سے غذائی معیار بہتر نہیں ہوگا، غیر معیاری اشیاء پر کنٹرول ضروری ہے: راجہ غلام محی الدین

میرپور: کشمیر جواننٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبر راجہ غلام محی الدین نے ایک بیان میں آزاد کشمیر میں غیر معیاری خوراک اور ناقص گندم کی فروخت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے موبائل لیبارٹریاں بنانے کا فیصلہ مسئلے کا حل نہیں بلکہ ایک نمائشی اقدام ہےکیونکہ جو اجناس پہلے ہی غیر معیاری ہیں وہ عوام تک پہنچنے سے پہلے ہی چیک ہونی چاہئیں، نہ کہ کھانے کے بعد ان کا معیار جانچا جائے۔

راجہ غلام محی الدین نے کہا کہ مارکیٹ میں فروخت ہونے والی غیر معیاری اشیاء نہ صرف عوام کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں بلکہ اس سے خوراک کی دستیابی پر بھی سوالات اٹھتے ہیں۔ ناقص گندم کی تقسیم کے باعث لوگ معیاری خوراک سے محروم ہو رہے ہیں جس پر حکومت کو فوری توجہ دینی چاہیے۔

انھوں نے تجویز دی کہ حکومت کو ایک مضبوط اور مربوط ٹریکنگ سسٹم متعارف کروانا چاہیے جس کے ذریعے غیر معیاری اشیاء کی فروخت اور ترسیل کو مکمل طور پر روکا جا سکے۔ ان کے مطابق صرف معیاری اور تصدیق شدہ اشیاء کو مارکیٹ میں لانے کا مؤثر نظام وضع کرنا ہوگا تاکہ عوام صحت بخش خوراک حاصل کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: میرپور ہراسگی کیس سے متعلق سید ابرار کا انکشاف

انہوں نے حکومت کی جانب سے جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نفاذ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، ایسے میں مزید ٹیکسز لگا کر مشکلات میں اضافہ کرنا سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر عوام پر مزید بوجھ ڈالا گیا تو کسی بھی احتجاجی تحریک سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

Scroll to Top