مظفر آباد : آزاد جموں و کشمیر میں 1.75 ارب روپے کے میگا اسکینڈل کے بارے میں سینئر صحافی ملک عبدالحکیم کشمیری نے انکشاف کیا ہے کہ 12 اراکین اسمبلی نے مہاجرین کے ترقیاتی فنڈز میں بڑے پیمانے پر بڑی کرپشن کی ہے۔
ملک عبدالحکیم کشمیری کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز مہاجرین کی فلاح و بہبود کے لیے مختص کیے گئے تھے لیکن بدقسمتی سے مخصوص افراد نے اسے اپنی جیبوں میں ڈال لیا۔ ان کے مطابق کئی ترقیاتی منصوبے کاغذوں میں مکمل کر دیے گئے جبکہ حقیقت میں وہاں کچھ بھی نہیں بنایا گیا۔
سینیر صحافی نے کہا کہ مہاجرین کے نام پر 1.75 ارب روپے کے فنڈز جاری ہوئے ہیں لیکن ترقیاتی کام کہیں نظر نہیں آئے ساتھ ہی ایک ہی شخص کو بار بار مختلف منصوبوں کے ٹھیکے دیے گئے تو احتساب تو وہیں پر ختم ہو جاتا ہے کون احتساب کرے گا اس کے علاوہ حکومتی عہدیداروں اور اسمبلی ممبران کے قریبی افراد نے ان فنڈز سے مالی فوائد حاصل کیے ہیں اور کسی بھی منصوبے کا شفاف آڈٹ موجود نہیں اور فنڈز کا ریکارڈ مشکوک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرپور ہراسگی کیس سے متعلق سید ابرار کا انکشاف
ملک عبدالحکیم کشمیری نے سوال اٹھایا کہ آخر حکومت اس کرپشن پر خاموش کیوں ہے؟
ان کا کہنا تھا، “یہ اسکینڈل اتنا بڑا ہے کہ اگر اس کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں تو کئی چہرے بے نقاب ہو سکتے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا حکومت ایکشن لے گی یا یہ کیس بھی فائلوں میں دفن ہو جائے گا؟