میرپور ہراسگی کیس تاریخ کا بدترین واقعہ، سیاسی شخصیت کے ملوث ہونے کا امکان،سینئر صحافی سجاد میر

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل ) ایس ایچ او میرپور تھوتھال چوہدری عمران کی کشمیری نژاد برطانوی خاتون کیساتھ ناروا سلوک اور ہراساں کرنے کی کوشش آزادکشمیر کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے جس کی پشت پر میرپور کی سیاسی شخصیت کا ہاتھ ہے ۔ 8 دن گزرنے کے باوجود بھی وزیراعظم انوارالحق اور صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل نہ آنے کے بعد اوورسیز کشمیریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ،

اس حوالے سے سابق صدر سینیٹرل پریس کلب مظفرآباد اور سینئر صحافی سجاد میر نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں واحد اقبال بٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی آزادکشمیر نے کمشنر میر پور کو ہدایت کی تھی کہ وہ خاتون کا معاملہ دیکھےکمشنر نے ایس ایس پی میرپور کے ذریعے ایس ایچ او تھوتھال کو خاتون کے مکان پر قبضے کے معاملے کو حل کرنے کا کہا جس کے بعد ایس ایچ او تھوتھال نے خاتون کے مکان پر قبضہ چھڑانے کے بجائے مزید بگاڑ پیدا کیا ۔ بیرسٹر سلطان محمودچوہدری ، ان کا بیٹا اور سینئروزیر کرنل وقار احمد نور بھی ایس میرپور حلقے کے ہیں جو اس وقت اقتدار میں بیٹھے ہیں ۔ ان کی موجودگی میں اتنا بڑا سانحہ ہوگیا مگر آٹھ دن گزرنے کے باوجود بھی حکمرانوں نے کسی قسم کا کوئی ایکشن نہیں لیا جبکہ عوامی دبائو پر جج اور ایس ایچ او کی معطلی کی گئی ۔

سینئر صحافی سجاد میر کا کہنا تھا کہ مذکورہ ایس ایچ او کی گفتگو سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا کا گھٹیا ترین شخص بات کررہا نہ کوئی اس کی اخلاقیات ہیں اور نہ ہی یہ کسی انسان کے گھر پیدا ہوا ہے ۔ ایسےشخص کی 8 دنوں کے بعد بھی گرفتاری نہ ہونا آزادکشمیر کے نظام پر سوالیہ نشان ہے ۔

سینئر صحافی سجاد میر کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او کی گرفتاری کے پیچھے عوامی ایکشن کمیٹی کا دبائو ہے ۔ اوورسیز کشمیریوں نے بھی اس سانحہ کیخلاف احتجاج کیا اور اپنی آواز بلند کی ہے ۔ سینئرصحافی کا کہنا ہے کہ ایک شخص اپنے سینئر ترین افسر کے احکامات ہوا میں اڑا کر غیر اخلاقی حرکت سے باز نہیں آتا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آزادکشمیر میں بھی محکمہ پولیس کے اندر پنجاب پولیس کا نظام نافذ کیا جارہا ہے جو ہر قسم کے جرائم کا تحفظ کرتی ہے ۔

افسوسناک واقعہ کے بعد آزادکشمیر کے لوگوں کے پاس آخری امید عوامی ایکشن کمیٹی رہ گئی ہے اگر حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو کل کو چھوٹی چھوٹی چیز کیلئے لوگ عوامی ایکشن کمیٹی کے پاس جائیں گے۔

میرپور صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سینئر وزیر کا حلقہ ہے انہوں نے عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاجی کال سے قبل اس معاملے پر کیوں ایکشن نہیں لیا؟
8 دن گزرنے کے باوجود متاثرہ خاتون کو انصاف نہیں ملا، جیسے ہی ایکشن کمیٹی حرکت میں آئی تو حکومت نے ایس ایچ او تھانہ تھوتھال کو گرفتار کر لیا جاتا ہے ۔

سینئر صحافی سجاد میر کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں بھی پنجاب طرز پر پولیس حکام اپنے گھروں میں عقوبت خانے کھول کر عوام کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے جس کی مثال یہ مظلوم خاتون ہے ۔

سینئر صحافی سجاد میر کا کہنا تھا کہ پراپرٹی کے نام پر اوورسیز کیساتھ اربوں روپے کا فراڈ ہوا، یہ ہر گلی ، محلے کی کہانی ہے۔ اوورسیز کمیونٹی نے میرپور میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کررکھی ہے

لیکن نظام انصاف نہ ہونے کے باعث اوورسیز کشمیری لٹنے لگے ، ان کے پلاٹوںاور مکانات پر قبضے ہوچکے ہیں لیکن پولیس اور انتظامیہ انہیں انصاف نہیں دیتی بلکہ الٹا انہیں تنگ کرکے واپس بھیج دیا جاتا ہے ۔گھر لیتے ہیں تو کرایہ دارقابض ہوجاتے ہیں ، پراپرٹی لیتے ہیں تو پلاٹوں پر قبضے ہوجاتے ہیں یا کسی اور کے نام نکلتے ہیں۔

سینئر صحافی سجاد میر کا کہنا تھا کہ اوور سیز کشمیری ایئرپورٹ سے نکلتے ہیں تو لٹنا شروع ہوجاتے ہیں اور جب واپس برطانیہ جاتے ہیں تو خالی ہاتھ واپس جاتے ہیں

اب تو اوورسیز کشمیری کمیونٹی بجائے پاکستان آزادکشمیر آنے کے اب وہ یورپ ، ملائیشیاء یا انڈونیشیاء ،سعودی عرب ودیگر ممالک چلے جاتے ہیں پاکستان وآزادکشمیر نہیں آتے ۔

میرپور صدر ریاست کا حلقہ ہے ان کا بیٹا میرپور سے کامیاب ہوا یہ ساری سیاسی کریم موجود ہونے کے باوجود اٹھ دس دن گزر گئے خاتون انصاف کو ترس رہی ہے اور صدر آزاد کشمیر کو ٹس سے مس نہ ہوا ۔ وزیراعظم آزادکشمیر بھی تاحال خاموش تماشائی ہیں اس سے معلوم ہوتا ہےکہ ان جرائم کے پیچھے سیاستدانوںکا ہاتھ ہے ۔
عوامی ایکشن کمیٹی کااحتجاج رنگ لے آیا ،میرپور حراسگی کیس کی انکوائری کیلئے انتظامیہ کیساتھ مذاکرات کامیاب

Scroll to Top