واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک)واشنگٹن میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دونوں صدور کے درمیان گرما گرمی کے بعد زیلنسکی کو وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے بغیر مشترکہ نیوز کانفرنس ومعاہدوں پر دستخطوں کے ہی بھیج دیا۔
امریکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعہ کو اوول آفس میں یوکرینی صدر کے ساتھ ایک غیر معمولی ملاقات کے دوران چلائے اور زیلنسکی پر لاکھوں انسانی جانوں کے ساتھ جواکھیلنےکا الزام لگاتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’یوکرین کی سلامتی کی ضمانت امریکہ نہیں یورپ کی ذمہ داری ہے۔ آپ کے اقدامات سے تیسری عالمی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔
اے پی کے مطابق تقریباً 45 منٹ کی ملاقات کے آخری 10 منٹ صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کی ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ سخت گرما گرمی دیکھنے میں آئی جس کے بعد وائٹ ہائوس انتظامیہ نے زیلنسکی کو جانے کا کہا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ یوکرین میں جنگ ختم کرانا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے بھی بات کی ہے۔
امریکی صدر نے یوکرینی صدر سے کہا کہ اگر امریکہ آپ کی مدد نہ کرتا تو رُوس یوکرین کو فتح کر چکا ہوتا۔
یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ ہماری امداد جاری رکھے، خواہش ہے کہ اس جنگ کے بعد امریکہ اور یوکرین کے بہترین تعلقات ہوں۔
واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا نمائندوں اور کیمروں کی موجودگی میں صدر زیلنسکی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جنگ بندی نہ ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
ولادیمیر زیلنسکی کا اس پر کہنا تھا کہ ’ہم نے روسی صدر کے ساتھ معاہدہ کیا تھا تاہم انہوں نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا، آپ کس قسم کی سفارت کاری کی بات کر رہے ہیں؟
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ’امریکہ اور یوکرین میں معدنیات تک رسائی کے حوالے سے معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے،بعد ازاں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹھروتھ‘ پر بھی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ہونے والی ملاقات کا تذکرہ کیا۔
انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ ‘صدر زیلنسکی نے امریکہ کے قابل احترام اوول آفس کا احترام نہیں کیا۔ وہ جب امن کیلئے تیار ہوں تو دوبارہ ملاقات کے لیے آسکتے ہیں۔
ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے اپنے یوکرینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کو بامقصد قرار دیاتاہم ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ صدر زیلنسکی روس کے ساتھ قیام امن کے لیے تیار نہیں ہیں۔
اوول ہاؤس میں ہونے والی اس ناخوش گوار ملاقات نے روس اور یوکرین میں تین برس سے جاری جنگ کو روکنے کے امکانات پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کیلئے اچھی خبر ہے، یوکرینی صدر مجھ سے ملنے آرہے ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ