مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل )موجودہ سیاسی سیٹ اپ ناکام ہوچکا۔ مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ جب ایک جھتے میں شامل ہوئے تو وہ آزادکشمیر میں کچھ بہتر ڈیلیور نہ کر سکے۔
نواز شریف اور مریم نواز نے میری جدوجہد اور محنت کو دیکھتے ہوئے مجھے آزاد کشمیر میں اپنی جماعت کا خواتین ونگ کا صدر بنایا،
مسلم لیگ ن کے آزاد کشمیر میں بہت مضبوط امیدوار ہیں، عوامی ایکشن کمیٹی کو سیاست میں خوش آمدید کہتے ہیںمگرعوامی ایکشن کمیٹی مسلم لیگ نواز کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں کرسکتی ۔ ۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی صدرمسلم لیگ ن مریم کشمیری نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں مسعود الرحمن عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
صدر مسلم لیگ نواز خواتین یوتھ ونگ نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں جس علاقے سے ہوں وہاں خواتین کا سیاست میں آنا گناہ سمجھا جاتا ہے، میں اپنی فیملی ، برادری اور علاقے سے بغاوت کرکے خواتین کی نمائندگی کیلئے سیاست میں آئی
مریم کشمیری کا کہنا تھا کہ میں یونین کونسل سے اپنی سیاست کا آغاز کیا۔ 2016 کے الیکشن میں ہمار پولنگ سٹیشن پر مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ۔میں نے اس کے علاوہ بے شمار مسائل اور چیلنجز کا سامنا کیا لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی جدوجہد جاری رکھی ۔
ایک سوال کے جواب میں مریم کشمیری کا کہنا تھا کہ خواتین کو سیاست میں ضرور حصہ لینا چاہیے اور یہ بھی نہیں کہہ سکتی کہ انہیں سوفیصد حق مل جائےگا۔لیکن جب تک آپ جدوجہد نہیں کریں گی اس وقت تک حق ملنا بھی بہت مشکل ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں مریم کشمیری کا کہنا تھا کہ ہماری لیڈر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف پنجاب میں انقلابی اقدامات اٹھارہی ہیں۔مریم نواز خواتین کیلئے مشعل راہ ہیں ان کا سیاست میں اہم نام ہے اور جس طرح پنجاب میں انہوں نے ترقیاتی منصوبے شروع کررکھے ہیں ان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے وزیراعلیٰ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پنجاب میں مثالی منصوبے شروع کئے جن میں طلباء وطالبات کیلئے لیپ ٹاپ سکیم، سفری سہولیات کیلئے بس سروس کا آغاز، مختلف تعلیمی منصوبوں، سڑکوں کا جال ، عوامی فلاحی منصوبے ، ہسپتال مریم نواز کے مشن کا حصہ ہیں۔ جو اپنی مثال آپ ہونے کے ساتھ دیگر خواتین کیلئے مشعل راہ ہیں۔عورت کے اندر یہ صلاحیت رکھی ہوئی ہے کہ وہ گھر کیساتھ ملک کو بھی چلا سکتی ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں مریم کشمیری کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر کا موجودہ سیٹ اپ بالکل ناکام رہا ہے ۔ اس سیٹ اپ میںمختلف نظریات ، مختلف سوچ، مختلف جماعتوں کے لوگ شامل ہیںجو بہتر طریقے سے ڈیلیور نہیں کرسکے ۔
مریم کشمیری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن مجلس عاملہ اور پارلیمانی پارٹی نے انوارالحق سرکار سے علیحدگی کیلئے قراردادیں پاس کرکے قائد مسلم لیگ نوازشریف کو پیش کردی ہیں اب جیسے ہی قائد جماعت مناسب سمجھ کر انوارسرکار سے علیحدگی کا کہیں گے ہم فوری علیحدہ ہوجائیں گے ۔
مریم کشمیری کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ ان پانچ سالوں میں اتحادی حکومت نے کارکنوں کا جتنا استحصال کیا ماضی میں اس کی مثال نہیںملتی ۔ کارکنوں کے استحصال کے باعث ریاست میں انارکی پھیلی ہوئی ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں مریم کشمیری کا کہناتھا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے جس طرح احتجاج کیا اس میں کافی حد تک کامیاب توہوئی مگر سیاست میں اور احتجاجی سیاست میں بڑا فرق ہے ۔
عوامی ایکشن کمیٹی الیکشن میں حصہ لے اسے خوش آمدید کہیں گے مگر عوامی ایکشن کمیٹی کے الیکشن میں حصہ لینے سے مسلم لیگ ن پرکے ووٹ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
مسلم لیگ ن آزادکشمیر بھر میں ایک مضبوط جماعت ہے اور تمام اضلاع میں مسلم لیگ ن کے مضبوط سے مضبوط تر امیدوار ہیں جن کا مقابلہ کرنا عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران کے بس کی بات نہیں۔
میں نہیں سمجھتی کہ عوامی ایکشن کمیٹی الیکشن میں بھی کامیاب ہوگی۔مسلم لیگ ن کو عوامی ایکشن کمیٹی سے کوئی خطرہ نہیں، باقی جماعتوںکو خطرہ ہے تو وہ ان کی قیادت بہتر جانتی ہوگی۔
مریم کشمیری کا کہنا تھا صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر نے آزادکشمیر بھر میں بہترین تنظیمی ڈھانچہ تیار کیا اور آئندہ الیکشن میں بھرپور طریقے سے مسلم لیگ ن حصہ لیکر بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر حکومت بنائے گی ۔جب سے میں نے مسلم لیگ ن خواتین ونگ کی قیادت سنبھالی الحمد اللہ آزادکشمیر بھر کی خواتین جوق درجوق مسلم لیگ ن میں شامل ہورہی ہیں۔
میں نے خواتین کو گھروں سے نکال کر سیاست کی دہلیز تک لانے کی جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے ۔ جب تک خواتین سیاست میں قدم نہیں رکھیں گی انہیں ان کا حق ملنا بہت مشکل ہے ۔
ہمیں گھر بیٹھے ہوئے اپنا حق کسی صورت نہیں مل سکتا اس لئے خواتین کو بھی اب ملکی ترقی ، عوامی فلاح ، ریاستی وسائل کیلئے گھروں سے نکل کر سیاست میں آنا ہوگا اور اپنا لوہا منوانا ہوگا۔
صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ اکتیس سال بعد پہلی بار خواتین کو متحرک ہوتے دیکھا جس میں خواتین جوق در جوق شامل ہورہی ہیں ۔ خواتین کی شمولیت سے حوصلے بلند ہوئے اور آنے والا وقت مسلم لیگ ن کا ہے ۔




